ایتھنز ؍ انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) یونانی جزیرہ کوس پر گزشتہ روز زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس بعد قریبی ترک جزیرے بودرم پر موجود سیاحوں میں خوف و ہراس پیدا ہوگیا۔ کوس جزیرے پر مہاجرین کی کثیر تعداد بھی پائی جاتی ہے۔ یونانی پولیس کے مطابق اس زلزلے کی وجہ سے سیاحتی جزیرے کوس میں ایک 39 سالہ ترک شخص اور ایک 22 برس کا سویڈش نوجوان ہلاک ہوئے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق کوس کے علاوہ بودرم میں کئی سڑکیں عمارتوں کے ملبوں سے بھری ہوئی ہیں جس سے کئی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔ کوس میں 120 اور بودرم پر 80 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اِن زخمیوں میں کم از کم 7 سیاح شدید زخمی ہیں۔ زخمیوں کو یونانی شہروں ایتھنز اور کریٹ منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایک عینی شاہد کے مطابق سویڈش سیاح کی دونوں ٹانگیں بھاری ملبے کے نیچے آنے سے پوری طرح ضائع ہو گئیں۔ زلزلے کے بعد کوس کے ہوائی اڈے کو عارضی طور پر بند بھی کر دیا گیا تھا۔ مقامی حکام کے مطابق کوس میں واقع عثمانی دور کی تاریخی و قدیمی مسجد میں زلزلے کے جھٹکوں نے دراڑیں ڈال دی ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی وجہ زیر سمندر زمینی چٹانوں میں پیدا ہونے والی شکست و ریخت ہو سکتی ہے۔