پولستانی صدر نے عدالتی اصلاحات کے قوانین مسترد کردیے

131

وارسا (انٹرنیشنل ڈیسک) پولینڈ کے صدر آندرژ ڈوڈا نے پیر کے روز ملکی پارلیمان سے منظور کی جانے والی متنازع عدالتی اصلاحات کی دستوری ترامیم کو ویٹو کر دیا ہے ۔ پولینڈ کے ایوانِ بالا سینیٹ نے عدالتوں میں اصلاحات لانے کے قانون میں ترامیم کی منظوری 21 جولائی کو دی تھی۔ پولینڈ میں ہزاروں افراد نے اس حکومتی اقدام کی مخالفت میں احتجاجی مظاہروں میں شرکت بھی کی تھی۔ ناقدین کا خیال ہے کہ پولینڈ کی قدامت پسند حکومت ملکی عدلیہ کی آزادی کو کنٹرول کرنے کی کوشش میں ہے۔ اس دستوری پیش رفت پر یورپی یونین نے پولینڈ کو تادیبی اقدامات سے متنبہ کر رکھا ہے ۔ دریں اثنا پولینڈ کے صدر نے واضح کیا کہ وہ عدالتی نظام میں اصلاحات کے قانون کی توثیق نہیں کریں گے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس فیصلے سے صدر قدامت پسند حکومت کے مقابلے پر آ گئے ہیں اور یہ ملکی سیاسی انتشار میں اضافے کا باعث بن سکے گا۔ترامیم کی منظوری سے وارسا حکومت کو عدالتوں میں اپنی مرضی کے جج نامزد کرنے کا اختیار حاصل ہو گا۔ اس بل کے خلاف ہزاروں افراد نے اس حکومتی اقدام کی مخالفت میں احتجاجی مظاہروں میں شرکت بھی کی تھی۔ اپوزیشن نے صدارتی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔