گاندھی نگر (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں صنعتی اعتبار سے اہم مغربی ریاست گجرات میں مون سون بارش اور سیلاب کے باعث 120 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ علاقائی حکام نے گجرات میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مجموعی طور پر مشرقی اور مغربی ریاستوں میں مون سون بارش اور سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 300 سے زائد بنتی ہے۔ ریاستی حکام نے بتایا ہے کہ کپاس کی کاشت کرنے والے کسان بالخصوص متاثر ہوئے ہیں۔ قدرتی آفات سے نمٹنے والی بھارتی انتظامیہ کے ہنگامی حالات کے شعبے کے نگران ایک افسر دیپک گھائی نے بتایا کہ ہماری ٹیمیں ملک کے مختلف حصوں میں مسلسل اپنی امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بھارت میں حالیہ مون سون بارش اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے مجموعی طور پر 10 لاکھ خاندان متاثر ہوئے ہیں۔ اس دوران زراعت کے شعبے میں بھی کافی بھاری مالی نقصان ہوا ہے، جس کا اندازہ ابھی لگایا جا رہا ہے۔ احمد آباد کے ہوائی اڈے پر پانی بھرا ہوا تھا، جس سبب کئی پروازوں کو دیگر شہروں کی جانب روانہ کرنا پڑا۔ ایک ضلعی ایڈمنسٹریٹر اے آر راول نے بتایا کہ ریاستی سطح پر 150 کمپنیوں نے کام کاج بند کر دیا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں یہ سیلاب انتہائی نازک وقت پر آئے ہیں۔ راول کے بقول کپاس کی کاشت کرنے والے تقریباً 50 ہزار کسان سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں اور اس وقت وہ اپنے کھیتوں اور گھروں سے پانی نکالنے کے عمل میں مصروف ہیں۔
بھارت ؍ سیلاب