مہاجرین کا راستہ روکنے کے لئے اٹلی کا نیا منصوبہ

335

روم (انٹرنیشنل ڈیسک) اطالوی حکومت کا ارادہ ہے کہ وہ بحیرہ روم میں لیبیا کی سمندری حدود میں کئی بحری جہاز تعینات کر دے، تاکہ شمالی افریقا میں فعال انسانوں کے اسمگلروں کی کارروائیوں کی روک تھام ممکن ہو سکے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز نے بتایا ہے کہ اطالوی حکومت اگست کے اختتام تک لیبیا کی سمندری حدود میں اپنے بحری جہاز تعینات کر دے گی۔ روئٹرز نے سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسانوں کے اسمگلروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے غیرقانونی مہاجرین کی یورپ آمد کا سلسلہ بھی روکا جا سکے گا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق کابینہ سے منظوری کے بعد آیندہ ہفتے کے دوران ملکی پارلیمان اس تجویز پر ووٹنگ کرے گی۔ ایک حکومتی اہل کار نے اپنا نام خفیہ رکھتے ہوئے رائٹرز کو بتایا کہ اس مشن کی خاطر بحری جہازوں اور عملے کی تعداد کیا ہو گی؟ اس بارے میں بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر منظوری ہو جاتی ہے، تو اگست سے یہ مشن اپنا کام شروع کر دے گا۔ یہ امر ابھی واضح نہیں ہے کہ طرابلس حکومت اطالوی حکومت کے اس منصوبے کی حمایت کرے گی۔ تاہم اس سلسلے میں لیبیا کی حکومت کے ساتھ رابطہ کاری جاری ہے۔ تاہم اطالوی وزیر اعظم نے جمعرات کے دن اعلیٰ فوجی حکام اور اپنے وزرا سے ملاقاتوں میں اس منصوبے پر مفصل گفتگو کی۔ بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کی تفصیلات جلد ہی جاری کر دی جائیں گی۔ سفارتی ذرائع کے مطابق ابتدائی تجاویز مرتب کر لی گئی ہیں، جب کہ اس پر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ 2014ء سے اب تک شمالی افریقا سے اسی سمندری راستے سے اٹلی پہنچنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد 6 لاکھ کے قریب بنتی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر نے مہاجرت کا اپنا سفر لیبیا کی سمندری حدود سے ہی شروع کیا تھا۔ ان مہاجرین یا تارکین وطن کو سمندر عبور کرانے میں انسانوں کے اسمگلر ہی مدد فراہم کرتے ہیں۔ 2011ء میں لیبیا کے سابق آمر معمر قذافی کے اقتدار سے الگ ہونے کے بعد یہ شمالی افریقا ملک شورش کا شکار ہے۔ اسی سیاسی خلا کے باعث وہاں کئی ملیشیا گروہوں کے علاوہ انسانوں کے اسمگلروں کا ایک نیٹ ورک بھی فعال ہو چکا ہے۔ اطالوی وزیر اعظم کے مطابق انہوں نے کئی یورپی رہنماؤں سے مشاورت کی ہے اور وہ روم حکومت کے اس مجوزہ منصوبے کی حمایت کرتے ہیں۔ دوسری جانب فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں نے لیبیا میں مہاجرین کی رجسٹریشن کے مراکز قائم کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ ان مراکز کے قیام کا مقصد تارکین وطن کو خطرناک سمندری راستے اختیار کرنے سے روکنا ہے۔ فرانس میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کے خواہش مند تارکین وطن ان مراکز میں درخواستیں جمع کرا سکیں گے۔ تاہم فرانسیسی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ لیبیا میں سیکورٹی حالات کے پیش نظر ان مراکز کا قیام فو