اوٹاوا (انٹرنیشنل ڈیسک) مانٹریال میں امریکا سے آنے والے تارکین وطن افراد کی تعداد اچانک بڑھ جانے کے بعد حکام نے اولمپک اسٹیڈیم کو ایک پناہ گاہ کے طور پر کھول دیا ہے۔ رواں برس جنوری سے اب تک 4 ہزار 3 سو سے زیادہ افراد امریکا سے پناہ کی تلاش میں کینیڈا پہنچے ہیں۔ حکام کے مطابق ان میں سے کئی افراد کو کینیڈا کے صوبے کیوبک میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان میں سے کئی افراد کو امریکا نے پناہ دینے سے انکار کر دیا اور اب وہ سرحد کی دوسری جانب پناہ حاصل کرنے کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔ حکام کے مطابق اولمپک اسٹیڈیم کو گزشتہ جمعہ کے روز جگہ مہیا کرنے کی درخواست موصول ہوئی۔ تارکین وطن کو بدھ کی صبح ایک عمارت میں منتقل کیا گیا جو مانٹریال کے معروف سنگِ میل کے نام سے مشہور ہے۔ حکام کے مطابق رواں برس یکم جنوری سے 30 جون کے درمیان 3,300 سے زیادہ افراد کینیڈا کے صوبے کیوبک میں داخل ہوئے۔ کینیڈا کے صوبائی پروگرام برائے پناہ گزین کی سربراہ نے بی بی سی کو بتایا کہ رواں برس جولائی میں 1,200 دیگر افراد کیوبک میں داخل ہوئے جس میں سے 90 فیصد سے زیادہ ہیٹی سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ صوبے میں پہلے بھی کئی مرتبہ پناہ گزین آ چکے ہیں۔ حال ہی میں شامی افراد موسم بہار میں یہاں داخل ہوئے تھے تاہم گزشتہ ماہ ان افراد کی تعداد بہت زیادہ تھی۔ کیوبک میں اب متعلقہ ایجنسیاں آنے والے تارکینِ وطن کی فلاح و بہبود کی ذمے دار ہیں۔ حکام کے مطابق اولمپک اسٹیڈیم کو خزاں کے موسم تک استعمال کیا جائے گا جب کہ شہر میں دیگر مراکز کو بھی کھول دیا گیا ہے۔ امریکا سے کینیڈا آنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو رائل کینیڈین ماؤنٹیڈ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں گرفتار کر لیتی ہیں۔
کینیڈا ؍ تارکین وطن