صنعا (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن میں حوثی باغیوں کے ایک وزیر نے پہلی مرتبہ یہ انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے دارالحکومت صنعا میں ستمبر 2014ء میں صدر عبد ربہ منصور ہادی کے قتل کی شہ دی تھی۔ اس وقت حوثیوں نے صدر ہادی کوان کے گھر پر ہی محصور کردیا تھا مگر وہ کسی طرح بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے ۔ حوثیوں اور معزول صدر علی عبداللہ صالح کی جماعت غیر تسلیم شدہ مخلوط حکومت میں کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کے وزیر نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے حوثی کمانڈر صالح الصماد کو صدر منصور ہادی کو قتل کرنے کی ہدایت کی تھی۔انھوں نے صدر ہادی کے قتل یا انھیں زندہ پکڑنے کا حکم دیا تھا اور پھر انھیں گھر پر نظر بند کردیا گیا تھا۔ حسن زید نے کہا ہے کہ میرے سامنےتصویر بڑی واضح تھی کہ ان (صدر ہادی) کی روانگی تباہ کن ثابت ہوگی اور اب یہی کچھ ہورہا ہے۔ حوثی وزیر نے مزید کہا ہے کہ انھوں نے ہادی کے استعفا دینے کے بعد صالح صماد سے یہ کہا تھا کہ عبد ربہ کو گھر سے نہ نکلنے دیا جائے اور یہ بھی ہدایت کی تھی کہ اگر تم انھیں قتل کرسکتے ہو تو کردو یا پھرگرفتار کر لو کیونکہ ان کا گھر سے فرار ایک بغاوت اور تباہی سمجھا جائے گا۔ حوثی وزیر نے جب اپنے کمانڈر کو یہ ہدایت کی تھی تو اس وقت ملیشیا اور صدر ہادی کے محافظوں کے درمیان جھڑپیں جاری تھیں۔
یمنی صدر ؍ سازش