دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں امریکا کے زیر قیادت بین الاقوامی فوجی اتحاد کی بم باری سے مزید 29 شہری شہید ہوگئے۔ منگل کی شب شامی مبصر برائے انسانی حقوق نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ شام کے مشرقی شہر رقہ پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران امریکی اتحاد کے فضائی حملوں سے مزید 29 شہری شہید ہوئے، جن میں 14 بچے بھی شامل ہیں۔ شامی مبصر کے مطابق اس بم باری کے نتیجے میں ایک ایسے خاندان کے 14 افراد بھی شہید ہوئے، جو تدمر میں جنگ کے باعث ہجرت کرکے رقہ میں پناہ گزیں ہوئے تھے۔ بم باری کے نتیجے میں درجنوں شہری زخمی بھی ہوئے، جب کہ کئی املاک تباہ ہوگئیں۔ امریکی اتحاد نے رقہ میں فضائی حملوں سے ان تازہ ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ رقہ میں کرد ملیشیاؤں کا اتحاد شامی جمہوری فوج بین الاقوامی اتحاد کی فضائی مدد سے داعش کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران امریکی اتحاد رقہ پر 80 سے زائد فضائی حملے کیے ہیں، جب کہ جمہوری فوج نے شہر پر 600 سے زائد گولے داغے ہیں۔ واضح رہے کہ جولائی میں اس اتحاد نے اعتراف کیا تھا کہ 2014ء سے عراق اور شام میں داعش کے خلاف جاری کارروائی کے نتیجے میں کم از کم 600 شہری مارے گئے ہیں، جب کہ لندن میں قائم ائروارز نامی مبصر تنظیم کا کہنا ہے کہ 3 برس کے دوران عراق اور شام میں مجموعی طور پر 4 ہزار 200 سے زائد شہری مارے جاچکے ہیں۔