پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک کار سوار نے فوجیوں کو کچل ڈالا، جس کے نتیجے میں 6 اہل کار زخمی ہوگئے۔ خبررساں اداروں مے مطابق واقعہ بدھ کے روز صبح 8بجے پیرس کے شمال مغربی علاقے لووا لووا پیرے میں اس وقت پیش آیا، جب اپنی بیرک سے گشت کے لیے نکلنے والے سپاہیوں پر ایک شخص نے بی ایم ڈبلو کار چڑھا دی۔ پیرس حکام کے مطابق زخمی فوجیوں میں سے 2 کی حالت تشویش ناک ہے، جب کہ پولیس نے مفرور حملہ آور کی تلاش شروع کردی ہے۔ شہر کے میئر پیٹرک بولکانش نے کہا ہے کہ بغیر کسی شک وشبہے کے یہ جان بوجھ کر کیا گیا عمل ہے۔ فرانسیسی وزیر دفاع فلوررینس پارلی نے فوجیوں کو کار تلے روندنے کی مذمت کی ہے اور اس کو ایک بزدلانہ فعل قرار دیا ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اس سے فوجیوں کے فرانسیسی عوام کے تحفظ کے لیے عزم میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔ بعد ازاں پولیس نے شام کے وقت بولونگ سر میر اور کیلے کے درمیان موٹروے اے 16 پر حملہ آور کو گرفتار کرلیا۔ اس دوران گولیوں کے تبادلے میں حملہ آور اور ایل پولیس افسر زخمی بھی ہوئے۔ حملہ آور کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ زخمی ہونے والے فوجی دارالحکومت میں جاری انسداد دہشت گردی آپریشن کے تحت اپنے بیرک سے معمول کے گشت پر نکل رہے تھے۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق زخمی ہونے والے فوجی ملک میں جاری انسدادِ دہشت گردی آپریشن میں شریک تھے۔ اس آپریشن کے تحت فرانسیسی فوجی پیدل ہی مختلف مقامات پر گشت کرتے ہیں۔ یہ آپریشن 2015ء کے پیرس حملوں کے بعد اس طرح کے کسی دہشت گردانہ حملے سے بچاؤ کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ اس سے قبل اپریل میں بھی پیرس کی شاہراہ شانزلیزے پر فائرنگ کرکے 2 پولیس اہل کاروں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔ ہفتے کے روز بھی ایفل ٹاور کے قریب ایک سیکورٹی چیک پوائنٹ پر ایک چاقو بردار شخص کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انسداد دہشت گردی سے متعلق تفتیش کار بھی اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، تاہم مذکورہ شخص کو نفسیاتی امراض کے اسپتال بھیج دیا گیا تھا جہاں وہ پہلے بھی زیر علاج رہا تھا۔