اسٹاک ہوم (انٹرنیشنل ڈیسک) سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مہاجرین کے دفتر کے خلاف احتجاج کرنے والے افغان مہاجرین بچے نسل پرستی کا نشانہ بن گئے۔ اسٹاک ہوم پولیس ڈائریکٹریٹ کے پریس ترجمان کے مطابق مہاجر بچوں پر آتش گیر مادہ پھینکا گیا جس کے نتیجے میں 3 بچے معمولی زخمی ہو گئے ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے افغان مظاہرین میں سے احمد رحیمی نے کہا ہے کہ مہاجرین کے کیمپ نے افغانستان سے ماں باپ کے بغیر تنہا سوئیڈن آنے والے بچوں کی درخواست قبول نہیں کی جس کی وجہ سے ہم نے 100 افراد کے ایک گروپ کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ رحیمی نے کہا ہے کہ احتجاجی مظاہرے کے دوران 20 سے 30 نسل پرستوں کے گروپ نے ہم پر حملہ کر دیا، اچانک ہماری طرف آنے والے ایک گروپ نے احمد، محمود دفع ہو جاو، مہاجرین دفع ہو جاو کے نعرے لگانا شروع کر دیے اور ہم پر اسموک بم پھینکے جس کے نتیجے میں ہمارے بعض ساتھی زخمی ہو گئے ہیں۔ واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کروا دیا گیا ہے۔