یمنی سمندر میں مزید 50مہاجر ڈوب گئے

358
صنعا: یمنی ساحل پر عالمی ادارۂ مہاجرت کا رکن سمندر میں ڈوبنے سے بچ جانے والے افریقی تارکین سے معلومات اکٹھی کر رہا ہے

عدن (رپورٹ: منیب حسین) یمن کے ساحل کے قریب 24 گھنٹوں کے دوران ایک اور الم ناک حادثہ پیش آیا ہے، جس میں 50 کے قریب افریقی تارکین وطن ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ہیں۔ عالمی ادارہ مہاجرت کے مطابق یہ حادثہ جمعرات کے روز صوبہ شبوہ کے ساحل کے قریب پیش آیا۔ عالمی ادارے کے مطابق انسانی اسمگلروں نے 180تارکین وطن کو زبردستی گہرے پانی میں دھکیل دیا۔ عالمی ادارے کے مطابق 5لاشیں پانی سے برآمد ہوچکی ہیں، جب کہ 50کے قریب افراد اب بھی لاپتا ہیں۔ اس دوران 25افراد کو ابتدائی طبی امداد فرہام کی گئی ہے اور واقعے میں دیگر 100تارکین وطن بھی زندہ بچ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ اس واقعے سے 24گھنٹے قبل ہی اسی علاقے میں 51 افریقی تارکین وطن ڈوب گئے تھے۔ عالمی ادارہ مہاجرت کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی صبح اس وقت پیش آیا، جب انسانی اسمگلروں نے 120 صومالی اور ایتھوپی تارکین وطن کو یہ کہتے ہوئے گہرے سمندر میں کودنے پر مجبور کر دیا کہ وہ بحیرہ عرب سے متصل یمنی صوبے شبوہ کے ساحل پر پہنچ گئے ہیں۔ یہ بدقسمت و غریب تارکین وطن روزگار اور اچھے مستقبل کے لیے یمن کے راستے خلیجی ممالک پہنچنا چاہتے تھے اور ان تمام کیعمریں 16 سال کے لگ بھگ تھیں۔ واقعہ پیش آنے کے چند گھنٹوں بعد ہی یمن میں عالمی ادارہ مہاجرت کی ایک گشتی ٹیم کو شبوہ کے ساحل پر 29 تارکین وطن کی تازہ قبریں ملیں، جنہیں زندہ بچ جانے والے مہاجرین نے ریت میں ہی دفن کردیا تھا۔ عالمی ادارہ مہاجرت کے مطابق اس کے عملے نے زندہ بچ جانے والے 27 تارکین وطن کو ابتدائی طبی امداد، خوراک اور پانی فراہم کیا، جن میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں شامل ہیں۔ امدادی ٹیم کے پہنچنے سے قبل ہی زندہ بچ جانے والے 42 افراد اس جگہ سے جاچکے تھے، جب کہ وہاں موجود تارکین وطن نے بتایا کہ کشتی پر سوار قریب 22 افراد اب بھی لاپتا ہیں۔