فری ٹاؤن (انٹرنیشنل ڈیسک) افریقی ملک سیرالیون میں شدید اور مسلسل بارش کے بعد مٹی کے تودوں کے گرنے سے پیدا ہونے والے کیچڑ کی زد میں آ کر 300 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ریڈ کراس نے 179 لاشیں کیچڑ اور سیلابی پانی سے تلاش کر لی ہیں۔ بارش سے شہر میں پھیلنے والا گندا سیلابی پانی سیرالیون کے دارالحکومت فری ٹاؤن کے کناٹ اسپتال کے مردہ خانے میں بھی بھر گیا ہے ۔ جس کے باعث کئی لاشیں پانی اور کیچڑ کے ساتھ بہہ گئی ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اسپتالوں کی انتظامیہ کی جانب سے حکومت سے مزید ایمبولینسوں کی اپیل کی گئی ہے ۔ متاثرہ علاقوں میں عام لوگ اپنے لاپتا ہو جانے والے افراد کی لاشیں ڈھونڈنے میں مصروف ہیں۔ کئی لوگ لاشوں کو مردہ خانے پہنچانے کے لیے خالی بوریوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق شدید بارش کے دوران اچانک مٹی کے تودے گرنے اور کچھ علاقے دلدل بن جانے کے باعث درجنوں افراد ملبے تلے دب گئے اور بروقت امداد نہ ملنے کے باعث ان کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔ سرالیون کے نائب صدر وکٹر فوہ کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد ابھی بھی مٹی اور گارے تلے دبی ہوئی ہے جنہیں بچانے کے لیے امدادی کارروائی جاری ہے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بہت سی غیر قانونی عمارتیں اور گھر تعمیر تھے جن کے گرنے سے زیادہ ہلاکتیں واقع ہوئیں۔ انہوں نے قدرتی آفت کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم امدادی کارروائیوں کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔ دارالحکومت فری ٹاون کی انتظامیہ کے اہل کاروں کے مطابق امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچنے کی کوشش کررہی ہیں، تاہم کئی علاقے ایسے ہیں جو ابتدائی طور پر پہنچ سے باہر ہیں۔ امدادی اہل کاروں کے مطابق کئی گھر اور لاشیں پانی اور کیچڑ کے ساتھ بہہ چکے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔