پُرامن فلسطینی مظاہرین پراسرائیلی فوج کا حملہ‘ 27 زخمی

318
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی فوج نے فلسطینی اسیر عمر العبد کا مکان مسمار کردیا ہے‘ اہل خانہ ملبے سے سامان نکال رہے ہیں

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں فدائی حملہ آور فلسطینی کا مکان مسمار کرنے کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر قابض صہیونی فورسز نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے جس میں کم سے کم 27 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بدھ کو علی الصبح اسرائیلی فوج نے ’حلمیش‘ یہودی کالونی میں فدائی حملہ کرنے والے مجاہد عمر العبد کے کوبر کے مقام پر واقع مکان کو مسمار کرنے کا آپریشن شروع کیا۔ فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد صہیونی فوج کے اس وحشیانہ آپریشن کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی اور قابض فوج کے خلاف شدید نعرے بازی شروع کردی۔ ہلال احمر فلسطین کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ رام اللہ میں کوبر کے مقام پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 27 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ 12 فلسطینیوں کو ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں لگی ہیں جب کہ 13 فلسطینیوں کو آنسوگیس کی شیلنگ سے زخم آئے ہیں۔ آنسوگیس کی شیلنگ سے درجنوں فلسطینی دم گھٹنے سے بھی متاثر ہوئے ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے شہریوں کے گھروں پر بھی اندھا دھند شیلنگ کی جس کے نتیجے میں گھروں کے اندر موجود دو فلسطینی زخمی ہوئے۔ ہلال احمر کے مطابق زخمی ہونے والے 3 فلسطینیوں کو فلسطینی میڈیکل کمپلیکس رام اللہ منتقل کیا گیا ہے۔ زخمیوں مین ایک صحافی بھی شامل ہے جس کے سر میں گولی لگی ہے اور اسے رام اللہ کنسلٹنٹ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے چند روز قبل فدائی حملہ آور عمر العبد کے والدین، 2 بھائیوں اور ایک چچا کو بھی حراست میں لینے کے بعد جیل میں ڈال دیا تھا۔ اس کے بعد گزشتہ روز زیرحراست فدائی حملہ آور کا مکان بھی مسمار کردیا۔ 2 ہفتے قبل عمر العبد نے حلمیش یہودی کالونی میں ایک کارروائی کے دوران 3 صہیونی ہلاک کردیے تھے۔ العبد کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اس حوالے سے بیان جاری کیا ہے کہ اس نے مغربی کنارے کے علاقے میں ایک فلسطینی شخص کا گھر مسمار کر دیا ہے جس نے گزشتہ ماہ ایک قریبی یہودی بستی میں 3 اسرائیلیوں کو چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔ 21 جولائی کو حملہ کرنے والے 19 سالہ عمر العابد کو ایک فوجی نے گولی مار کر زخمی کر دیا جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق العابد کے خاندان کے 5 ارکان پر مقدمہ قائم کیا جائے گا کیوں کہ وہ اسے چاقو کا یہ حملہ کرنے سے روکنے میں ناکام رہے۔ اس کے خاندان کے یہ پانچوں ارکان پہلے سے ہی پولیس کی حراست میں ہیں۔