ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی حکومت نے قطر کے ساتھ سرحد کھولنے کا فیصلے کیا ہے، تاکہ قطری مسلمان فریضہ حج ادا کر سکیں۔ یہ اعلان دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ 2 ماہ سے جاری کشیدگی کے بعد سامنے آیا ہے۔ یاد رہے کہ مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب اور اس کے 3 حلیف ممالک نے جون سے قطر پر دہشت گردی کی امداد کرنے کا الزام لگا کر بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ سعودی سرحد کی بندش کی وجہ سے قطر کو اشیائے خور ونوش منگوانے کے لیے بحری اور فضائی ذرائع استعمال کرنے پڑ رہے ہیں۔ سعودی سرکاری خبر رساں ادارے سعودی پریس ایجنسی کے مطابق قطری حجاج سلویٰ نامی سرحد کو عبور کر کے سعودی عرب میں بغیر کسی اجازت نامے داخل ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں سعودی ہوائی اڈوں سے بھی ملک میں داخل ہونے کی اجازت ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سعودی عرب نے قطری زائرین کو خبردار کیا تھا کہ حج کے لیے آنے کی صورت میں ان پر پابندیاں عائد ہوں گی۔ جواب میں قطر نے سعودی عرب پر مذہبی فریضے کو سیاسی رنگ دینے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے نمایندہ برائے مذہبی آزادی نے بھی سعودی اعلان پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ دوسری جانب بعض عرب ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ قطری عازمین حج کا پہلا قافلہ سرحدی گزرگاہ سلویٰ کے راستے سعودی عرب میں داخل ہوگیا ہے۔ 120 قطری عازمین حج جمعرات کے روز بری راستے سے سعودی عرب پہنچے ہیں۔ ادھر قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالر حمن الثانی نے سعودی عرب کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ وہ اسٹاک ہوم میں ایک نیوز کانفرنس میں گفتگو کررہے تھے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ملاقات کی خبریں بے بنیاد ہیں۔