شام‘ امریکی اتحاد کی بمباری سے 60شہری شہید

361
دمشق: شام کے مشرقی شہر رقہ میں رہایشی علاقے پر امریکی اتحاد کی بم باری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے

دمشق(انٹرنیشنل ڈیسک) شام کے مشرقی شہر رقہ میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف کیے گئے فضائی حملوں میں رواں ہفتے مزید 60 کے قریب شہری شہید ہوگئے ہیں۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق یہ حملے امریکی قیادت میں سرگرم اتحادی افواج نے کیے۔ رواں ہفتے کے آغاز سے بدھ تک کی کارروائیوں میں شہید ہونے والے ان شہریوں میں 31 بچے بھی شامل ہیں۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق اور دیگر ذرائع کے مطابق اتحادی افواج نے بدھ کی شام شدت پسند تنظیم داعش کے زیر قبضہ شہر رقہ میں رہایشی علاقوں پر وحشیانہ بم باری کی۔ ذرائع کے مطابق اتحادی افواج کے جنگی طیاروں نے مغرب کے وقت شہر کے مغربی علاقے میں شاہراہ معتز پر واقع رہایشی علاقے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 4 خاندانوں کے 25 افراد شہید ہوگئے۔ مرنے والوں میں بڑی تعداد بچوں کی ہے، جب کہ فضائی حملوں میں چند شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس سے ایک روز قبل کی گئی بم باری کے نتیجے میں 14شہری شہید ہوئے تھے۔ داعش مخالف شامی حزب اختلاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ رقہ شہر میں داعش کے خلاف جاری کارروائی کے دوران امریکی اتحادی افواج شہر پر وحشیانہ بم باری کر رہی ہیں، جس میں فاسفورس بم سمیت کئی آتش گیر بم برسائے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ رقہ میں امریکا نواز کرد ملیشیا شامی جمہوری فوج زمینی پیش قدمی کر رہی ہے، جب کہ امریکی اتحادی افواج اس ملیشیا کو فضائی مدد فراہم کر رہی ہیں۔ خیال رہے کہ اتحادی افواج کا کہنا ہے کہ کارروائیوں میں شہریوں کی جانوں کی حفاظت کی کوشش کی جاتی ہے، تاہم اتحادی یہ بھی تسلیم کر چکے ہیں کہ 2014ئسے اب تک 624 شہری ان کے فضائی حملوں میں جاں بحق ہوچکے