میڈرڈ (انٹرنیشنل ڈیسک) اسپین میں سیکورٹی حکام نے باقاعدہ طور پر تصدیق کر دی ہے کہ بارسلونا حملے کا مفرور ملزم یونس ابو یعقوب ایک پولیس کارروائی کے دوران ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اس کی ہلاکت بارسلونا کے نواحی قصبے میں ہوئی ہے۔ قبل ازیں بعض مقامی ذرائع نے بتایا تھا کہ بارسلونا کے نواحی علاقے سوبیراٹس میں ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہے، جو یونس ابو یعقوب ہو سکتا ہے۔ یونس بارسلونا حملوں کا مفرور ملزم قرار دیا جاتا ہے اور اْسی نے ایک چوری شدہ وین لاس رامباس کے علاقے میں پیدل چلنے والوں پر چڑھائی تھی۔ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 15 ہو چکی ہے۔ پولیس نے اس آپریشن میں ہلاک ہونے کی شناخت کو ابتدا میں مخفی رکھا تھا۔ آپریشن کے دوران ہی یونس ابو یعقوب کے مارے جانے کی خبر پھیل گئی تھی۔
مقامی ہسپانوی پبلک ٹیلی وژن نے بھی ہلاک ہونے والے کو بارسلونا کا حملہ آور قرار دیا ہے۔ سرکاری ٹیلی وژن نے تفتیشی عمل میں شامل افراد کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہہلاک ہونے والا یقینی طور پر یونس ابو یعقوب ہے۔ مفرور ملزم کو ہلاک کرنے کے دوران کاتالونیا کی پولیس نے ان ٹیلی وژن رپورٹس پر کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا تھا۔ آپریشن کے دوران جب یونس ابو یعقوب کو ہلاک کیا گیا تب پولیس اْس کے قریب جانے سے گریز کر رہی تھی کیوں کہ انہیں شبہ تھا کہ مفرور ملزم بارودی جیکٹ پہنے ہوئے ہے اور وہ پھٹ سکتی ہے۔ پولیس نے اس ہلاک ہونے والے کی تلاشی کے لیے روبوٹ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق اْس کے پاس پورے شواہد موجود ہیں کہ پیدل افراد پر چلتی وین چڑھانے والا مبینہ ملزم یونس ابو یعقوب ہی تھا۔
واضح رہے کہ یونس ابو یعقوب ان 12 مشتبہ حملہ آوروں کا سرغنہ بتایا جاتا ہے جنھوں نے بارسلونا کے مشہور سیاحتی مرکز میں وین تلے کئی افراد کو کچل دیا تھا۔ ہسپانوی پولیس نے بارسلونا میں حملے کے بعد گزشتہ جمعے کی صبح ایک کارروائی میں یونس ابو یعقوب کے ایک بھائی الحسینی اور 2 رشتے داروں محمد اور عمر ہاشمی سمیت 5 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔ یہ پانچوں بارسلونا میں حملے میں ملوث قرار دیے گئے تھے۔