بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اولو کا کہنا ہے کہ ان کا ملک کردستان کی قیادت کو اس بات سے آگاہ کرے گا کہ ریفرنڈم کا فیصلہ غلط ہے۔ مولود چاوش اولو نے اس بات کی توقع ظاہر کی کہ اِربیل کی حکومت کردستان کی خود مختاری کے حوالے سے مقررہ ریفرنڈم کو منسوخ کر دے گی۔ بغداد میں اپنے عراقی ہم منصب ابراہیم الجعفری کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے کا امن و استحکام مطالبہ کرتا ہے کہ داعش سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ انہوں نے باور کرایا کہ کردوں کا مفاد متحد عراق میں پوشیدہ ہے۔
مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ عراق کی مرکزی اور علاقائی حکومتیں تمام مسائل علاقائی سالمیت کے دائرے میں حل کریں۔ ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر عراقی فریق چاہیں تو ترکی مفاہمت کے لیے اپنی خدمات پیش کر سکتا ہے اور جہاں تک بعشیقہ میں ترک اڈے کی موجودگی کا سوال ہے تو وہ ہم نے عراق پر کسی جارحیت کے لیے نہیں بلکہ داعش کے خلاف جنگی تربیت کے مقصد کے لیے قائم کیا ہے۔