بارسلونا حملہ آوروں کی نئی وڈیو منظر عام پر آ گئی

182
ایمسٹرڈیم: ہالینڈ میں کنسرٹ ہال کے قریبی علاقے میں مشکوک وین کی موجودگی پر پولیس نے علاقے کو سیل کردیا ہے

میڈرڈ (انٹرنیشنل ڈیسک) سپین کے شہر بارسلونا میں گزشتہ ہفتے دہشت گردی کی کارروائی کرنے والے حملہ آوروں کی مزید ایک وڈیو سامنے آئی ہے۔یہ وڈیو کیمبلرز کے ایک پٹرول اسٹیشن پر نصب خفیہ کیمرے سے لی گئی ہے جس میں حملہ آور خریداری کے دوران کسی بات پر قہقہے لگا رہے ہیں۔ ایک ہسپانوی نیوز پورٹل نے پٹرول پمپ پر 3 نوجوانوں کی تصاویر شائع کی ہیں۔ نیوز پورٹل کے مطابق وڈیو میں دکھائی دینے والے نوجوان حملے سے قبل 4 مرتبہ اس جگہ پر آئے۔ اُدھر انتہا پسند تنظیم داعش نے کاٹلونیا حملے کے فورا بعد اس کی ذمے داری قبول کرنے کا اعلان کیا تھا۔ داعش کے ویڈیو اعلان میں دہشت گرد حملے کے بعد پھیلنے والی تباہی کے مناظر کو نمایاں کر کے پیش کیا گیا تھا۔



وڈیو پیغام میں داعش کے 2 عسکریت پسند اسکرین پر آ کر ہسپانوی زبان میں دھمکیاں دیتے بھی دکھائی دیے۔ علاوہ ازیں بارسلونا حملے کے مبینہ مرکزی کردار امام عبد الباقی الساتی کے حوالے سے نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ملکی محکمہ انصاف کے مطابق مارچ 2015ء میں ایک جج نے عبدالباقی الساتی کی ملک بدری یہ کہتے ہوئے روک دی تھی کہ وہ سلامتی کے لیے بڑا خطرہ نہیں ہیں۔ اُس دور میں مراکش سے تعلق رکھنے والے اس شخص کو منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے کی وجہ سے 4 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ جج نے کہا تھا کہ اس نے ہسپانوی معاشرے میں ضم ہونے کی بھرپور کوشش کی تھی۔ الساتی ایک گھر میں ہونے والے دھماکے میں مارا گیا تھا۔