مہاجرین کی نئی لہر کا خطرہ نہیں‘ جرمن وزیرداخلہ

206
برلن: جرمن وزیرداخلہ تھوماس ڈے میزیئر پریس کانفرنس کر رہے ہیں

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمن وزیرداخلہ تھوماس ڈے میزیئر نے کہا ہے کہ جرمنی میں مہاجرین کے کسی بڑے ریلے کی آمد کی توقع نہیں ہے۔ ڈے میزیئر نے ہفتے کے روز ایک اخبار میں شائع ہونے والے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ جرمن حکومت 2015ء والی صورت حال کی توقع نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہمجھے ایسا نہیں لگتا کہ جرمنی میں مہاجرین کی آمد کے حوالے سے وہی پیشرفت ہو گی، جو 2015ء کے موسم خزاں بھی دیکھی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہہم نے یہ امر یقینی بنانے کی کوشش کی ہے کہ دوبارہ ویسا نہ ہو۔ اس سے قبل چانسلر کے عہدے کے لیے جرمنی کی دوسری سب سے بڑی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار مارٹن شلز نے خبردار کیا تھا کہ جرمنی کو مہاجرین کی ایک نئی لہر کا سامنا ہو سکتا ہے۔ یہ امر اہم کہ2 برس قبل جب جرمن حکومت نے مہاجرین کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی تھی تو 10لاکھ مہاجرین جرمنی پہنچ گئے تھے۔



ابتدا میں جرمن عوام نے ان مہاجرین کا شاندار استقبال کیا تھا، لیکن بعد ازاں یورپ میں رونما ہونے والے کئی حملوں کے بعد اس گرمجوشی میں کمی پیدا ہو گئی۔ ان میں سے کئی حملوں میں مبینہ طور پر مہاجرین کے ملوث ہونے کا بتایا گیا تھا، جس کی وجہ سے عوامی رائے میں تبدیلی پیدا ہوئی۔ ساتھ ہی مہاجرین کے بحران اور سیکورٹی معاملات پر جرمنی میں کئی عوامیت پسند سیاسی گروپوں کی حمایت میں بھی اضافہ ہو گیا۔ تاہم بین الاقوامی، عوامی اور سیاسی مخالفت کے باوجود بھی جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے اپنی مہاجر پالیسی میں تبدیلی نہ کی۔ انہوں نے کہہ رکھا ہے کہ جرمنی میں سالانہ بنیادوں پر مہاجرین کی بالائی حد کا تعین نہیں کیا جائے گا۔ تاہم حکومت نے سیاسی پناہ کے متلاشی ایسے افراد کی ملک بدری کے عمل میں تیزی کی کوشش شروع کر دی ہے، جن کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔



جرمن وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر نے کہا ہے کہ ترکی اور یورپی یونین کے مابین مہاجرین کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے کے باعث یورپ میں مہاجرین کی آمد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جرمنی میں 24 ستمبر کے پارلیمانی انتخابات سے قبل مرکل کے مرکزی حریف مارٹن شلس نے ابھی کچھ دن قبل ہی خبردار کیا تھا کہ اٹلی میں مہاجرین کی بڑی تعداد میں آمد کے باعث جرمنی میں بھی مہاجرین کا بوجھ بڑھ سکتا ہے۔ تاہم ڈے میزیئر نے شلس کے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اٹلی پہنچنے والے مہاجرین جرمنی کا رخ نہیں کریں گے۔