آسٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) چوتھے درجے کا شدید طوفان ہاروی امریکی ریاست ٹیکساس کے ساحلوں سے ٹکرا گیا ہے۔ اس کے ساتھ تیز رفتار جھکڑ اور موسلا دھار بارش بھی ہے۔ اب اس طوفان کی قوت میں غیرمعمولی کمی واقع ہو گئی ہے۔ سب سے پہلے یہ کارپس کرسٹی کے مقام پرچوتھے درجے کے طوفان کے طور پر ٹکرایا اور اس کے عقب میں آنے والے طوفانی حصے نے راک پوٹ کے مقام کو اپنے جھکڑوں اور تیز رفتار بارش کی لپیٹ میں لے لیا۔ ہاروی کے ساتھ آنے والے تیز رفتار جھکڑوں نے بے شمار درختوں کو جڑوں سیاکھاڑ پھینکا۔ اس وقت ہاروی طوفان کی قوت خاصی کم ہو گئی ہے اور درجہ ایک کا طوفان بن کر رہ گیا ہے۔ ابھی تک ساحلی علاقوں میں مجموعی نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔
تاہم اس کے باعث ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے ہیں۔ اس سمندری طوفان کی وجہ سے ریاست ٹیکساس کے ساحلی علاقوں میں شدید بارش اور لینڈسلائیڈنگ دیکھی گئی ہے۔ حکام کے مطابق 2005ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اس شدید طرز کا کوئی سمندری طوفان امریکا سے ٹکرایا ہے۔ ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے درخواست کی ہے کہ ہاروی کو ’بڑی تباہی‘ قرار دیا جائے، تاکہ ٹیکساس کے لیے وفاقی معاونت میں تیزی آئے۔ ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے طوفان سے قبل کہا تھا کہ یہ بڑی تباہی کا باعث ہوگا اور انہوں نے شہریوں کو متنبہ کیا کہ وہ سیلابی صورتحال کے لیے تیار رہیں۔ نیشنل ہریکین سینٹر نے بھی تنبیہ جاری کی ہے کہ طوفان میں تیزی کے سبب خطرناک سیلاب آ سکتے ہیں۔