امیر قطر خلیج تعاون کونسل سے نکلنا چاہتے ہیں‘سابق ایرانی سفیر 

228
کویت سٹی: شیخ صباح احمد جابر الصباح روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف سے ملاقات کر رہے ہیں

دوحہ (انٹرنیشنل ڈیسک) قطر میں ایران کے سابق سفیر عبداللہ سہرابی نے انکشاف کیا ہے کہ امیر قطر خلیج تعاون کونسل سے نکلنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوحہ کا تہران سے اپنے سفیر کو واپس بلانا ناگواری کے ساتھ تھا اور قطر نے 8 برس سے تہران کے ساتھ بہترین تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایرانی اخبار جامِ جم کو دیے گئے انٹرویو میں سہرابی کا کہنا تھا کہ ہمیں قطر سے جو معلومات موصول ہوئی ہیں ان کے مطابق امیر قطر نے شام کے بحران کے آغاز کے وقت سے ہی خلیج تعاون کونسل سے نکل جانے کا ارادہ کر لیا تھا تاہم اپنے مشیروں کی وجہ سے وہ اس معاملے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہو گئے ۔ ایرانی سفارت کار کے انکشاف کے مطابق ایران کے ساتھ بہتر سفارتی تعلقات قائم کرنے کے حوالے سے قطر کی خواہش 8 برس پرانی ہے جب خلیج تعاون کونسل کی صدارت دوحہ کے حوالے کی گئی۔



اس موقع پر قطر نے خلیجیوں کی مخالفت کے باوجود سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کو خلیج سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔ دوسری جانب تہران میں قطر کے سفیر علی بن احمد علی السلیطی نے ہفتے کے روز سے سرکاری طور پر اپنا کام شروع کر دیا ہے۔ ایرانی خبر رساں ایجنسیوں نے قطری سفیر کی تصاویر جاری کی ہیں جن میں وہ اپنے دستاویزات ایرانی صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کو پیش کر رہے ہیں۔ اس سے قبل ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے تصدیق کی تھی کہ قطری سفیر کی ایرانی دارالحکومت واپسی کی درخواست خود دوحہ نے کی تھی۔ یہ درخواست منگل کی شام دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی گفتگو کے دوران کی گئی تھی۔



دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امیر کویت شیخ صباح احمد جابر الصباح سے ملاقات کی جس میں انہوں نے خلیجی بحران کو حل کرنے کے لیے ماسکو کی خدمات پیش کیں۔ کویت کے دارالحکومت میں شیخ صباح سے ملاقات کے بعد سرگئی لاوروف نے کہا کہ روس تمام خلیجی ریاستوں سے رابطے میں ہے اور اس کی خواہش ہے کہ خلیج تعاون کونسل متحد اور باقی رہے کیونکہ یہ تنظیم علاقائی اور عالمی سطح پر ایک اہم کردار ادا کرتی رہی ہے اور اس کے روس کے ساتھ تعلقات مستحکم ہیں۔ قبل ازیں اقوام متحدہ کے سکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس نے بھی کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گوٹیریس نے اقوام متحدہ کی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ عالمی تنظیم قطر کے بحران کے حوالے سے کویت کے ثالثی کے کردار کے پیچھے کھڑی ہے۔



گوٹیریس نے یمن کے مذاکرات کی میزبانی اور عراق میں اُن تباہ حال علاقوں کی تعمیر نو کے حوالے سے بھی کویت کے موقف کو سراہا جو داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے زیر قبضہ رہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے انسانی خدمت کے میدان میں امیرِ کویت کے نمایاں قائدانہ کردار پر اُن کا بھرپور شکریہ ادا کیا۔