اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا محصور غزہ میں پہلا دورہ 

281
غزہ: ایریز گزرگاہ سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کا قافلہ محصور پٹی میں داخل ہونے پر اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے اہل خانہ احتجاج کر رہے ہیں

غزہ (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے بدھ کی صبح مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے کے دوران جنگ سے متاثرہ محصور علاقے غزہ کی پٹی کا دورہ کیا۔ عالمی ادارے کی قیادت سنبھالنے کے بعد یہ ان کا غزہ کا پہلا دورہ ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل کے دورے کا خیر مقدم کیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ شمالی غزہ اور غرب اُردن کے درمیان رابطے کے لیے استعمال ہونے والی بیت حانون گزرگاہ سے غزہ داخل ہوئے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی کے دورے کے دوران اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے اقارب سے نہیں ملیں گے۔ اس پر سیکڑوں فلسطینیوں نے بیت حانون گزرگاہ پر اُن کے خلاف احتجاجی مظاہر کیا اور شدید نعرے بازی کی۔



غزہ آمد سے قبل گوٹیریس نے رام اللہ میں فلسطینی انتظامیہ کے حکام سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔ وہ گزشتہ اتوار کو خطے کے دورے پرآئے تھے جہاں وہ کویت سے فلسطین پہنچے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل غزہ کی پٹی میں جنگ سے تباہ ہونے والے مکانات کی تعمیر نو، بحالی کے جاری اور مکمل ہونے والے منصوبوں کا بھی جایزہ لیں گے۔ فلسطینی اسیران کے اہل خانہ پر مشتمل کمیٹی کی طرف سے گوٹیریس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسیران کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے ان کے مسائل سنیں جیسا کہ وہ اس سے قبل غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کے اہل خانہ سے بھی ملاقاتیں کرچکے ہیں تاہم انہوں نے فلسطینی اسیران کے اقارب سے ملاقات سے انکار کردیا تھا۔ انکار کے بعد فلسطینی شہریوں میں گوٹیریس کے خلاف شدید غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے اور انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر دوغلی پالیسی پر چلنے کا الزام عاید کیا ہے۔



دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اقوامتحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کے غزہ کی پٹی کے دورے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی غاصب ریاست کی مسلط کی گئی 11 سالہ پابندیوں کو ختم کرانے کی کوشش کریں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو جنگ سے تباہ حال غزہ کا دورہ بہت پہلے کرلینا چاہیے تھا۔ تاخیر کے باوجود حماس انتونیو گوتیریس کے غزہ کے دورے کے اعلان کا خیر مقدم کرتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جس طرح کے سنگین انسانی بحران موجود ہیں، ان کا تقاضا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل غزہ کا دورہ کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دورہ غزہ کی غیرمعمولی اہمیت ہے۔



اس طرح وہ یہ جان سکیں گے کہ غزہ کی پٹی کے 20 لاکھ عوام کو اسرائیلی ریاست کی طرف سے کس طرح کی پابندیوں کا سامنا ہے۔ ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے دورے کے دوران شہدا اور اسیران کے اہل خانہ، مریضوں، بیرون غزہ علاج کے لیے سفر سے محروم اور جنگ سے تباہ ہونے والے مکانات سے متاثرہ شہریوں سے ملیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو غزہ کی پٹی کے عوام پر اسرائیل کی مسلط کردہ پابندیوں کا پوری قوت سے خاتمہ کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ اسرائیل نے غزہ کی پٹی کو دنیا کی کھلی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے۔