برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمنی کے مغربی شہر ڈوئسبرگ میں آتشزدگی کے ایک واقعے میں 2 افراد ہلاک ہو گئے۔ حادثے کے نتیجے میں کئی افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے، جن میں چند بچے بھی شامل ہیں۔ جرمنی کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہر ڈوئسبرگ کے حکام نے آتشزدگی کے اس واقعے میں 2 افراد کے جل کر ہلاک ہو جانے کی تصدیق کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق دونوں ہلاک شدگان کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی، جس کے بعد اب ان لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔ یہ لاشیں فائر بریگیڈ کے کارکنوں کو پوری طرح جل جانے والی رہائشی عمارت کی پہلی منزل سے ملی تھیں۔ آتشزدگی کی وجہ سے اس عمارت کے کئی رہائشی شدید زخمی بھی ہو گئے۔ ان میں سے کم از کم 4 افراد بری طرح جھلسے ہوئے ہیں اور اسپتال میں ان کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے۔ زخمیوں میں سے 6 کو جن میں کئی بچے بھی شامل تھے، ابتدائی مرہم پٹی کے بعد اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔
امدادی کارکن گزشتہ روز تک رہائشی عمارت میں 4 لاپتا افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق یہ آگ ایک 3 منزلہ عمارت میں لگی، جس کے بعد اس میں موجود کئی افراد کو فائر بریگیڈ کے کارکنوں نے مختلف کھڑکیوں سے کود کر جان بچانے میں مدد دی۔ ان افراد کے لیے فی الفور زمین پر ہوا سے بھرے ہوئے بڑے گدے بچھا دیے گئے تھے۔ یہ متاثرہ افراد سیڑھیوں کے راستے جلتی ہوئی عمارت سے اس لیے باہر نہیں آ سکتے تھے کہ ہنگامی انخلا کا راستہ گہرے زہریلے دھوئیں سے بھرا ہوا تھا۔ واضح رہے کہ رہائشی عمارت میں آگ اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو لگی، جس کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔ دوسری جانب جرمن شہر فرینکفرٹ میں دوسری جنگ عظیم کے د ور سے تعلق رکھنے والے ایک بم کی نشاندہی کے بعد ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا جا رہا ہے۔ یہ بم آثار قدیمہ کی کھدائیوں کے کام کے دوران دریافت کیا گیا۔
برطانوی ساخت کے تقریباً 2 ٹن وزنی بم کو ناکارہ بنانے کے کام سے قبل ڈیڑھ مربع کلو میٹر کے رقبے پر مقیم لوگوں کی نقل مکانی کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ جرمنی میں گاہے بگاہے دوسری جنگ عظیم سے تعلق رکھنے والے اور نہ پھٹنے والے اس قسم کے برآمد ہوتے رہتے ہیں۔