دیر الزور پر فضائی حملے جاری‘ مزید 28شہید

200
دمشق: امریکا نواز ملیشیا شامی جمہوری فوج صوبہ دیرالزور کے شمال میں پیش قدمی کررہی ہے‘ روسی فوج کا قافلہ فضائی نگرانی میں شہر کی جانب بڑھ رہا ہے 

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام کے مشرقی صوبے دیر الزور میں امریکا کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد اور روسی لڑاکا طیاروں کے الگ الگ فضائی حملوں میں مزید 28 شہری شہید ہو گئے ہیں۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق سب سے تباہ کن فضائی حملہ دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں واقع ایک گاؤں شہابات پر کیا گیا ہے۔اس میں ایک ہی خاندان کے 12 افراد مارے گئے، جن میں 5 بچے بھی شامل ہیں۔ اس گاؤں میں جنگجوؤں اور امریکا نواز شامی جمہوری فوج کے درمیان شدید لڑائی ہورہی ہے۔ واضح رہے کہ دریائے فرات صوبہ دیر الزور کے درمیان میں بہتا ہے۔ اسدی فوج دریا کے مغربی کنارے کے علاقے میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف الگ کارروائی کررہی ہے اور اس کو روس کی فضائی مدد حاصل ہے۔



شامی مبصر کے مطابق روسی لڑاکا طیاروں نے دریائے فرات کے مغربی کنارے میں مہاجرین کی خیمہ بستی زغیر شامیہ پر بمباری کی ہے۔ ان خیموں میں زغیر شامیہ گاؤں سے جان بچا کر آنے والے شہری رہ رہے تھے، لیکن انہیں یہاں بھی اماں نہیں ملی اور 5 بچوں سمیت 16 افراد رروسی بموں کا نشانہ بن گئے۔ اتوار اور پیر کے روز روسی اور امریکی لڑاکا طیاروں نے دیر الزور میں تباہ کن بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں 65 شہری شہید اور زخمی ہو ئے ہیں۔ اسدی نے ملک کے 85 فیصد حصے پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔