دریائے جمنا میں کشتی ڈوبنے سے 19ہلاک

503
نئی دہلی: دریائے جمنا میں کشتی ڈوبنے سے لاپتا ہونے والے افراد کی تلاش جاری ہے‘ ہلاک شدگان کے رشتے دار غم سے نڈھال ہیں

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت کے دریائے جمنا میں مزدوروں سے بھری ایک کشتی ڈوبنے کے باعث کم از کم 19 افراد ہلاک ہو گئے۔ دریا میں ڈوبنے والی اس کشتی میں 60 سے زائد افراد سوار تھے، جن میں سے 31تاحال لاپتا ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بھارتی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ حادثہ جمعرات کی صبح ملک کی شمالی ریاست اتر پردیش میں پیش آیا۔ ایک اعلیٰ پولیس اہل کار رام کمار کے مطابق کشتی ڈوبنے کے بعد لاپتا ہو جانے والے مسافروں کی تلاش کا کام جاری ہے۔ اے ایف پی کے مطابق ریاست اتر پردیش کے شہر باغپت کے قریب آج صبح دریائے جمنا میں ڈوبنے والی اس کشتی پر 60 سے زائد افراد سوار تھے۔ رام کمار کے مطابق کم از کم 10 افراد تیر کر کنارے تک پہنچ گئے، جب کہ 19 لاشوں کو دریا سے نکالا جا چکا ہے۔ حکام نے اس حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ قوی امکان یہی ہے کہ یہ کشتی گنجایش سے کہیں زیادہ مسافر سوار کرنے کے باعث ڈوبی۔



ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بھوانی سنگھ کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی کشتی پر 35 مسافروں کی گنجایس تھی۔ بھوانی سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ تعمیراتی مزدور باغ پت میں کام پر جانے کے لیے ہر روز کشتیوں کے ذریعے دریا پار کرتے ہیں۔ بھارت میں کشتیوں کے حادثات اکثر و بیشتر ہوتے رہتے ہیں۔ اس کی ایک وجہ ان کشتیوں کی غیر محفوظ تعمیر ہے، تو دوسری اہم وجہ اکثر وبیشتر ان پر گنجایش سے کہیں زیادہ مسافروں کو سوار کرنا بھی ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں سلامتی کے حوالے سے قوائد کا بھی فقدان ہے۔ حالیہ شدید مون سون بارش کے سبب بھارت کے اکثر دریاؤں میں پانی کی سطح کافی بلند ہو گئی ہے۔ ان دریاؤں کے ارد گرد آباد دور دراز علاقوں میں ایک سے دوسرے کنارے پر جانے کے لیے اکثر کشتیوں کا ہی سہارا لیا جاتا ہے۔