تارکین وطن اور سرحدی دیوار پر ٹرمپ کی سودے بازی 

305

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک دیوار تعمیر کرنا ہو گی۔ اگر اس دیوار کے لیے درکار فنڈزکی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، تو ہم تارکین وطن کے اس معاملے میں کچھ نہیں کریں گے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جمعرات کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ واضح کر دیا کہ تارکین وطن کے بچوں کی آمد سے متعلق تاخیر ی اقدام کے طور پر یاڈی اے سی اے کے طور پر معروف پروگرام کے حوالے سے ڈیموکریٹ ارکان کے ساتھ کوئی معاہدہ طے نہیں ہوا ہے۔ یہ پروگرام قانونی دستاویزات کے بغیر ان تارکین وطن کو تحفظ دینے کے لیے شروع کیا گیا تھا جو امریکا میں بچوں کے طورپر لائے گئے تھے۔ لگ بھگ 8 لاکھ لوگوں کو تحفظ دینے والے اس عارضی پروگرام کو ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ختم کرنے کا یہ منصوبہ ایک اشتعال کا باعث بن چکا ہے۔ کانگریس کے ڈیمو کریٹک رہنماؤں کے ساتھ ایک اجلاس کے بعد ٹرمپ نے ٹوئٹر پر کہا کہ بڑے پیمانے پر سرحدی سیکورٹی’ڈی سے سی اے‘ پر کسی سمجھوتے کا ایک لازمی حصہ ہو گی۔ اس پروگرام کے تحت تارکین وطن کو فراہم کیے گئے تحفظ کے خاتمے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے ہو چکے ہیں۔



صدر ٹرمپ نے کسی حل پر گفتگو کے لیے گزشتہ بدھ کی رات، سینیٹ اور ایوان کے ڈیمو کریٹک رہنماؤں سے ملاقات کی، لیکن ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ ڈیمو کریٹس کے ساتھ طے پانے والے کسی بھی معاہدے میں میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد پر ایک دیوار سمیت بڑے پیمانے کی سیکورٹی کی منظوری شامل ہو گی۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک دیوار تعمیر کرنا ہو گی۔ اگر اس دیوار کے خلاف اس وقت کوئی رکاوٹ ہو گی، جب ہمیں فنڈز درکار ہوں گے اور کسی بعد کی تاریخ میں ہم یہ تعین کریں گے کہ ہمیں کتنے فنڈز درکار ہو گے، تو پھر ہم تارکین وطن کے اس معاملے میں کچھ نہیں کریں گے۔ ایوان کی اقلیتی لیڈر نینسی پیلوسی اور سینیٹ میں ان کے ہم منصب چک شومرنے جمعرات کے ر وز ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ اس بارے میں متفق ہو گئے ہیں کہ دیوار کے لیے فنڈنگڈی اے سی اے پر کسی معاہدے کا حصہ نہیں ہوں گے۔ مز پیلوسی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ دونوں ڈیمو کریٹک رہنماؤں اور ٹرمپ کے درمیان اس بارے میں اتفاق رائے ہو گیا ہے کہ عارضی اقدام کے تحت تحفظ پانے والے ڈریمرز نامی تارکین وطن کے لیے کسی مستقل حل پر کام جاری رکھا جائے گا۔



ان کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان ایک سمجھوتا طے پا گیا ہے کہ ہم ڈریم ایکٹ کو اس بارے میں ایک بنیاد بنا کر آگے لے کر چلیں گے کہ ہم ڈریمرز کو کس طرح تحفظ دیں گے اور سرحد سے منسلک کون سی شقیں اس کے ساتھ پیش کیے جانے والے ایک اور بل کا حصہ ہوں گی۔ کانگریس کے ایک ممتاز ری پبلکن ایوان کے اسپیکر پال ریان یہ واضح کر چکے ہیں کہ سرحد کی سیکورٹی ڈی اے سی اے پر کسی بھی معاہدے کا ایک لازمی حصہ ہو گی۔ ان کا کہنا ہے کہ آپ ہمارے مسئلے کی ایک بنیادی وجہ سے نمٹے بغیر ڈی اے سی اے کے مسئلے سے نہیں نمٹ سکتے۔ ہمارا اپنی سرحدوں پر کنٹرول نہیں ہے۔ اس لیے ہمیں کسی بھی معاہدے کے حصے کے طور پر سرحدی سیکورٹی اور اس پر عمل درکار ہے۔ میرا خیال ہے کہ یہ ایسا معاملہ ہے جسے ڈیمو کریٹس نے سمجھنا شروع کر دیا ہے۔ میرا خیال ہے کہ یہ وہ معاملہ جس پر وہ متفق ہونا شروع کر رہے ہی۔ لیکن ٹرمپ نے اپنی ٹویٹس میں یہ بھی کہا ہے کہ وہ اچھے تعلیم یافتہ اور ان ہنر مند نوجوان لوگوں سے دستبردار نہیں ہونا چاہتے، جن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ کئی برسوں سے ہمارے ملک میں موجود ہیں، جس کے لیے وہ بذات خود بالکل قصور وار نہیں ہیں۔