امریکا میں اِرما کے بعد ماریا نامی شدید طوفان کی آمد

291
واشنگٹن: ماریا نامی طوفان کے خدشے کی وجہ سے امریکی فوج کے طبی دستے کو بحراوقیانوس کے جزائر پر تعینات کیا گیا ہے‘ جو پیشگی حفاظتی تدابیر میں مصروف ہیں

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) کیریبیئن اور امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرانے والے طاقتور طوفان اِرما کے بعد اسی خطے میں پیدا ہونے والے ماریا نامی طوفان کی شدت میں اب اضافہ ہو رہا ہے۔ طوفانوں کے بارے میں مطلع کرنے والے امریکی مرکز کے مطابق یہ طوفان ابھی بارباڈوس سے 225 کلومیٹر مشرق میں موجود ہے۔ نیا سمندری طوفان ’ماریا‘ آج مارٹنیک اور ڈومینیکا سے ٹکرائے گا۔ یہ تقریباً وہی علاقہ ہے جہاں سے اس سے قبل سمندری طوفان ’ارما‘ نے تباہی پھیلائی۔ سمندری طوفانوں کی پیش گوئی پر مامور امریکی مرکز نے بتایا ہے کہ ماریا کے نتیجے میں تقریباً 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ چلیں گے، ایسے میں جب طوفان لیوراڈ جزیروں کی جانب بڑھے گا۔ تاہم، پیش گوئی کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی رفتار میں شدت آنے کا امکان ہے۔ جس کے بعد طوفان سینٹ کِٹس، نیوس اور مونسراٹ سے ٹکرائے گا،



جب کہ اینجلا اور سینٹ مارٹن کے ساتھ سمندری طوفان سے متعلق امریکا اور برطانوی ’ورجن آئی لینڈز‘ کو انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ میامی میں واقع ’نیشنل ہریکین سینٹر‘ کے ایک ماہر، ڈینس فیلجن نے وائس آف امریکا کو بتایا کہ بدقسمتی سے اس سے کئی ایک جزیرے متاثر ہوں گے، جہاں ایک ہفتہ یا 10 روز قبل ارما شدید نقصان پہنچا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بالکل ہی یکساں راستہ نہیں ہے۔ لیکن، یہ تقریباً وہی گزرگاہ ہے، جس کے نتیجے میں صورت حال مزید بگڑنے کا اندیشہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ارما کی وجہ سے کئی عمارتیں تباہ ہوئیں اور حکومت جزیرے سے لوگوں کے انخلا پر مجبور ہوئی تھی جبکہ کیریبئین میں کم از کم 60 افراد ہلاک ہوگئے تھے