انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکی کے وزیر دفاع نور الدین جانکلی نے کہا ہے کہ ملک کی جنوبی سرحد پر نسلی بنیاد پر کسی ریاست کے قیام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے باور کرایا کہ عراق اور شام کی تقسیم سے وسیع پیمانے پر عالمی تنازع پیدا ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ منگل کے روز ترکی کی افواج ملک کی جنوبی سرحد پر پھیل گئیں اور انہوں نے اپنے ہتھیاروں کا رخ شمالی عراق کی جانب کر لیا جس علاقے کو کرد چلا رہے ہیں۔ کردستان کے حکام خود مختاری کے حوالے سے ایک ریفرنڈم کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں جو انقرہ اور مغربی طاقتوں کے لیے ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔ ترک فوج کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پیر کے روز بنا کسی پیشگی اطلاع کے شروع ہونے والی عسکری تربیتی مشقیں 26 ستمبر یعنی عراقی کردستان میں مقررہ ریفرنڈم کی تاریخ کے ایک روز بعد تک جاری رہیں گی۔ دوسری جانب ایران میں کرد جماعتوں اور شخصیات نے عراقی کردستان کے ریفرنڈم کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس حوالے سے ایرانی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی نے اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرد عوام کا حق ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔