دمشق (رپورٹ: منیب حسین) شام میں جنگ بندی اور محفوظ علاقے قائم کرنے کے وعدوں کے باوجود بشارالاسد کی حلیف روسی فوج حزب اختلاف کے زیرانتظام علاقوں میں عوامی مقامات کو نشانہ بنا رہی ہے۔ شامی حزب اختلاف کے ذرائع اور الجزیرہ کے مطابق منگل کے روز روسی طیاروں نے صوبہ ادلب اور حما میں کئی مقامات پر بم باری کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ روسی لڑاکا طیاروں نے دونوں صوبوں میں کئی اسپتالوں، طبی مراکز، امدادی دفاتر، اسکولوں اور رہایشی مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ ادلب کے قصبے معرزیتا میں روسی طیاروں نے شہری دفاع کے مرکز کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 2 امدادی کارکن شہید ہوئے، جب کہ تح قصبے میں ایک زچہ بچہ مرکز کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک زیرعلاج خاتون اور ایک نرس شہید ہوگئی۔ روسی طیاروں نے ادلب کے شہر خان شیخون میں الرحمہ اسپتال کو بی نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں عمارت زمیں بوس ہوگئی۔
ایک اسپتال اور شہری دفاع کے مرکز کو کفرنبل قصبے میں نشانہ بنایا گیا، جب کہ ہبیط قصبے میں مہاجر بچوں کے اسکول پر بم باری کی گئی۔ ان حملوں کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ دوسری جانب صوبہ حما میں اسدی فوج کے زیرقبضہ علاقے پر مزاحمت کاروں نے ایک بڑا حملہ کیا ہے۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق کئی مزاحمتی تنظیموں نے انتہائی منظم انداز میں اسدی فوج کے زیرقبضہ دیہات پر حملہ کیا ہے۔ یہ حملہ صوبہ ادلب سے متصل علاقوں میں شروع کیا گیا ہے۔ مزاحمت کار اسدی فوج کی چوکیوں اور ٹھکانوں پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے شدید فائرنگ کر رہے ہیں، جب کہ اسدی فوج اور اس کی حلیف غیرملکی ملیشیاؤں نے دفاعی کارروائی شروع کردی ہے۔ اس دوران علاقے پر روسی طیارے اور ہیلی کاپٹر پروازیں کر رہے ہیں، اور کئی مقامات پر شدید بم باری بھی کی ہے۔