دنیا بھر میں 4کروڑ افراد اب بھی غلام

411



جنیوا (انٹرنیشنل ڈیسک) دنیا بھر میں گزشتہ برس 4کروڑ سے زائد افراد غلامی سے دوچار رہے۔ یہ بات انسداد غلامی کے لیے کام کرنے والے مختلف اداروں کی طرف سے تیار کی گئی ایک مشترکہ رپورٹ میں کہی گئی۔ دنیا بھر سے غلامی کے خاتمے کے لیے کام کرنے والے بڑے گروپوں کی تیار کردہ اس رپورٹ کے مطابق غلامی کے چکر میں پھنسے ان افراد میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو جبری مشقت کا شکار ہیں اور جن کی زبردستی شادیاں کی گئیں۔ غلامی کو عالمی سطح پر جرم قرار دیا جا چکا ہے۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن ، انسانی حقوق کے گروپ ’واک فری فاؤنڈیشن‘ اور انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کی طرف سے مرتب کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2016ء کے دوران مجموعی طور پر 4 کروڑ 3 لاکھ افراد جدید غلامی کے چکر میں پھنسے ہوئے تھے، تاہم ان میں 2 کروڑ 49 لاکھ افراد جبری مشقت جب کہ ایک کروڑ 54لاکھ افراد ایسی شادیوں کے بندھن میں بندھے ہوئے تھے جو ان کی مرضی کے خلاف ہوئیں۔



اس رپورٹ کے مطابق غلامی کے اس چکر میں پھنسے ہر 4 میں سے 2 خواتین اور لڑکیاں ہیں، جب کہ ہر 4 میں سے ایک بچہ اس کا شکار ہے ۔ سب سے زیادہ غلامی براعظم افریقا میں ہے، اس کے بعد ایشیا اور پھر بحرالکاہل کے خطے کا نمبر آتا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ انسانیت سوز جرم تقریباً ہر ملک میں ہو رہا ہے۔