جرمنی پارلیمانی انتخابات ااج مرکل کا پلڑا بھاری شلس کی کوششیں جاری

145

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمنی میں آج پارلیمانی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔ انتخابی مہم کے آخری روز جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور ان کے حریف مارٹن شُلس نے اپنے آبائی علاقوں میں پہنچ کر عوام سے ووٹوں کی اپیل کی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق انتخابی مہم کے اختتامی لمحات میں جرمنی کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان عوام کو یہ باور کرانے کی کوشش بھی کرتے رہے کہ مہاجرین مخالف اور عوامیت پسند جماعت آلٹرنیٹیو فار ڈوئچ لینڈ کو پارلیمان میں لانا ملک و قوم کے لیے فائدہ مند نہیں ہو گا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حکمران جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کی سربراہ اور چانسلر انجیلا مرکل نے ہفتے کے روز بحیرہ بالٹک کے قریب اپنے انتخابی حلقے میں اپنی مہم کا اختتام کیا تاہم اُن علاقوں میں نہیں جہاں ان کی جماعت کی پوزیشن مضبوط ہے بلکہ انہوں نے گرائفس والڈ اور روئگن کے علاقوں کا دورہ بھی کیا جہاں مہاجرین اور اسلام مخالف جماعت اے ایف ڈی نے گزشتہ برس ہونے والے ریاستی انتخابات میں مرکل کی جماعت کو شکست دی تھی۔ مرکل کے حریف اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ مارٹن شُلس نے آخن میں انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ آخن شُلس کے آبائی شہر ووئرزیلین کے قریب واقع ہے ۔



ذرائع ابلاغ کے مطابق مرکل کی جماعت سی ڈی یو کو اپنی قریب ترین حلیف جماعت ایس پی ڈی پر 2 عددی برتری حاصل ہے تاہم تازہ ترین انتخابی جائزوں کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی مہاجرین اور اسلام مخالف جماعت اے ایف ڈی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور وہ 11 سے 13 فیصد کے درمیان ووٹ حاصل کر سکتی ہے ۔ اس کا مطلب ہو گا کہ اس جماعت کے تقریباً 60 اراکین ملک کی وفاقی پارلیمان میں نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ جرمن پارلیمنٹ میں کل نشستوں کی تعداد 630 ہے۔ میونخ میں خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے اپنے انتخابی جلسے میں ان کے خلاف نعرے لگانے والے اے ایف ڈی کے حمایتیوں کو کہا کہ ان کے لیے بہتر ہو گا کہ وہ اُن جماعتوں کو ووٹ دیں جو ملکی آئین کے ساتھ 100 فیصد وفادار ہیں۔ دوسری طرف مارٹن شُلس نے دارالحکومت برلن میں انتخابی جلسے سے اپنے خطاب میں کہا کہ آلٹرنیٹو فار ڈوئچ لینڈ کوئی متبادل نہیں ہے بلکہ یہ جرمن عوام کے لیے شرم کا باعث ہے ۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سے ہی تعلق رکھنے والے جرمنی کے وزیر خارجہ زیگمار گبرئیل کے مطابق اے ایف ڈی کی سربراہی وہ لوگ کر رہے ہیں جو نفرت کو فروغ دیتے ہیں اور نازی پراپیگنڈا پھیلاتے ہیں۔ گبرئیل کے مطابق دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہو گا کہ اصل نازی جرمن پارلیمنٹ میں جا بیٹھیں گے ۔
جرمنی ؍ انتخابات