چین نے شمالی کوریا کیخلاف پابندیوں پر عمل شروع کردیا

144

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کی سخت ترین پابندیوں پر شمالی کوریا کے حلیف ملک چین نے عمل شروع کر دیا ہے۔ ان سخت پابندیوں کا مقصد شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار سازی اور بیلسٹک میزئل تیار کرنے سے روکنا ہے۔ اس سلسلے میں شمالی کوریا کو بعض پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی پر بیجنگ حکومت نے مکمل پابندی کا اعلان کیا ہے۔ اسی طرح شمالی کوریا سے کپڑے کی درآمد کو بھی فوری طور پر روک دیا گیا ہے ۔ چینی وزارت مالیات نے اپنی ویب سائٹ پر جاری شدہ بیان میں واضح کیا ہے کہ چین یکم اکتوبر سے اقوام متحدہ کی پابندیوں کی روشنی میں شمالی کوریا کو مرتکز شدہ اور سیال قدرتی گیس کی فراہمی معطل کر دے گا۔ چین اور شمالی کوریا کے درمیان ٹیکسٹائل مصنوعات کا معاہدہ 11 ستمبر سے قبل کیا گیا تھا اور اُس پر عمل اُسی صورت میں ہو گا اگر شمالی کوریا ضوابط پر پوری طرح عمل کرے گا۔



چین کی جانب سے ان پابندیوں کا اعلان ایسے وقت میں ہوا ہے ، جب امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ تواتر سے جاری ہے ۔ جنرل اسمبلی میں تقریر کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 22 ستمبر کو شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اُن کو پاگل شخص قرار دیا۔ اُدھر روس نے امریکا اور شمالی کوریا سے کہا ہے کہ وہ تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کریں۔
چین ؍ شمالی کوریا