یہودی آبادکاری کے لیے نیا اسرائیلی منصوبہ تیار

118

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے ایک غیرمعمولی منصوبے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ اس منصوبے کے تحت یہودی کالونیوں میں مزید ہزاروں کی تعداد میں مکانات تعمیر کیے جائیں گے جن میں دنیا سے لا کر مزید یہودیوں کو آباد کیا جائے گا۔عبرانی نیوز ویب پورٹل ’روٹر‘ کے مطابق اسی ہفتے حکومت فلسطینی علاقوں میں قائم کی گئی یہودی کالونیوں میں توسیع کا ایک نیا منصوبہ شروع کرسکتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تعمیراتی منصوبوں کی تفصیلی رپورٹ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر کو فراہم کردی گئی ہے ۔



ان میں الخلیل شہر کی ایک یہودی کالونی میں 30 مکانات کی تعمیر بھی شامل ہے ۔الخلیل شہر میں صہیونی حکومت گھروں کی تعمیر کے ساتھ ایک ٹیکسی پارکنگ اسٹینڈ، ایک چلڈرن پارک اور دیگر منصوبوں کی بھی منظور دے گی۔ان منصوبوں کی منظوری کے لیے وزیراعظم کو حکومتی اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں کی بھی مکمل حمایت حاصل ہے ۔ حمایت کرنے والے شدت پسند یہودی وزرا میں ’جیوش ہوم‘ کے ارکان، لیکوڈ کے وزرا، شاس کے سربراہ آریہ درعی اور مائکل ارون شامل ہیں۔ الخلیل شہر میں یہودی آباد کاروں کے ترجمان نوعام آرنون نے بتایا کہ حکومتی حلقوں میں ایک نئی یہودی کالونی کے قیام کا منصوبہ زیرغور ہے ۔ یہ کالونی یہودیوں کی ملکیتی تاریخی اراضی پر تعمیر کی جائے گی۔
اسرائیلی منصوبہ