کردستان ریفرنڈم کی تیاریاں مکمل تر کی کا سخت ردعمل

250

اربیل (انٹرنیشنل ڈیسک) عراقی کردستان علاحدگی سے متعلق 25 ستمبر کو مقررہ ریفرنڈم کرانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ کردستان میں ہائر الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم کے لیے 12 ہزار بیلٹ بکس تیار کر لیے گئے ہیں جن کو 2000 انتخابی مراکز پر تقسیم کیا گیا ہے ۔ کمیشن کے مطابق ریفرنڈم متنازع علاقوں میں ہو گا جن میں کرکوک ، نینویٰ اور دیالی کے علاوہ طوزخورماتو اضلاع بھی شامل ہے ۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم کے حوالے سے لاجسٹک ، تکنیکی اور نگرانی سے متعلق تمام تر حکمت عملی پایہ تکمیل تک پہنچ چکی ہے۔ قبل ازیں عراقی کردستان کے صدر مسعود بارزانی نے ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریفرنڈم کے لیے ’ہاں‘کہتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کردستان بات چیت کے لیے تیار ہے مگر ایسا 25 ستمبر کو مقررہ ریفرنڈم کے بعد ہو گا۔ انہوں نے بھرپور لہجے میں کہا کہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ ہم اپنے مقصد کی تکمیل کے لیے جان کا نذرانہ پیش کر دیں۔ عراقی کردستان کے صدر نے مزید کہا کہ کئی برس سے ہم اس بات پر قائل ہو چکے تھے کہ اب ہم بغداد کے ساتھ نہیں رہ سکتے ۔ ہم نے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر مسائل کے حل تک پہنچنے اور آئین کی پاسداری کی بہت کوشش کی مگر انہوں (بغداد) نے شراکت قبول نہیں کی۔

یہ ریفرنڈم سرحدوں کی خاکہ بندی کے لیے نہیں بلکہ ہمارا خود مختاری کا حق باور کرانے کے لیے ہے۔ عراقی کردستان 100 برس سے اس دن کا منتظر تھا۔ کردستان کے صدر نے تمام علاقائی اور بین الاقوامی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر صبح شام دباؤ ڈالا جا رہا ہے مگر ہم ناکام تجربے کی طرف نہیں لوٹیں گے ۔ دوسری جانب موصل یونی ورسٹی کے کھیل کے میدان میں سیکڑوں افراد نے شیعہ ملیشیا حشد الشعبی کی زیر قیادت ایک مظاہرے میں ریفرنڈم کے لیے اپنے انکار کا اظہار کیا۔ حشد الشعبی کی قیادت نے کردستان کے صدر مسعود بارزانی پر الزام عائد کیا کہ وہ ریفرنڈم کے ذریعے ان علاقوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کو داعش تنظیم چھوڑ چکی ہے۔ تنظیم نے بارزانی سے مطالبہ کیا کہ وہ عراقی کردستان کی حدود سے باہر تمام علاقوں سے نکل جائیں۔ دریں اثنا ترکی نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ کردستان میں علاحدگی کے لیے ہونے والا متوقع ریفرینڈم ترکی کی قومی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے ۔ عرب ٹی وی کے مطابق ترک حکومت کے ترجمان بکر بوز داج نے صدر طیب اردوان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ اگر عراقی کردستان میں آزادی کے لیے ریفرنڈم کا انعقاد کیا جاتا ہے تو یہ ترکی کی قومی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ کردستان کی قیادت عقل مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے علاحدگی کے لیے کرائے جانے والے ریفرنڈم کو منسوخ کرے دی گی۔ اگرایسا نہ کیا گیا تو ترکی، کردستان پر پابندیاں عاید کرنے پر مجبور ہو گا۔
کردستان ؍ ترکی