مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) فلسطینی انتظامیہ نے حماس کے ساتھ مصالحت پر ٹال مٹول شروع کردی ہے۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی وزیراعظم رامی الحمداللہ نے پیر کے روز اپنی کابینہ کے ساتھ محصور پٹی غزہ میں پہنچنا تھا، جہاں آج منگل کے روز دونوں جماعتوں کے درمیان مذاکرات ہونے تھے، تاہم فلسطینی انتظامیہ نے آخر وقت پر غزہ میں داخلے سے منع کرتے ہوئے معاملے کو آیندہ ہفتے تک مؤخر کردیا۔ قومی وفاقی حکومت کے سرکاری ترجمان یوسف المحمود نے کہا ہے کہ وزیراعظم رامی الحمد اللہ نے صدر محمود عباس کے ساتھ مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ حکومت اپنا ہفتہ وار اجلاس آیندہ ہفتے کے وسط میں غزہ پٹی میں منعقد کرے گی۔ حکومت کی جانب سے اس اچانک فیصلے پر فلسطین بھر سے شدید ردعمل آیا ہے۔ ملک کی سیاسی اور مزاحمتی جماعتوں نے اس فیصلے کو انتظامیہ کی ٹال مٹول سے تعبیر کرتے ہوئے افسوس ناک قرار دیا ہے، جب کہ محصور پٹی کے عوام نے پیر کے روز مصالحت کے حق میں ریلی نکالی۔
واضح رہے کہ فلسطینی انتظامیہ نے قاہرہ میں طے پانے والے سمجھوتے پر فوری عمل کرتے ہوئیغزہ میں وفاقی حکومت کا نظام اور قانون کے مطابق اپنی معمول کی ذمے داریاں سنبھالنی ہیں۔ حماس نے 17 ستمبر کو غزہ پٹی میں اپنی انتظامی کمیٹی کو تحلیل کرنے اور عام انتخابات کرانے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی فتح تحریک کے ساتھ طویل عرصے سے جاری اختلاف بھی اپنے اختتام کو پہنچ گیا تھا۔ حماس نے کہا تھا کہ وہ قومی وفاقی حکومت کو غزہ پٹی میں اپنی ذمے داریاں پوری کرنے کی اجازت دے گی۔ دوسری جانب حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے تحریک الفتح کے سیکرٹری جنرل صائب عریقات کو ٹیلیفون کرکے ان کی خیریت دریافت کی ہے۔ تحریک الفتح کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکرٹری جنرل پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں ان کے پھیپھڑوں کی پیوند کاری کی جائے گی۔