ڈھاکا (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے متنبہ کیا ہے کہ روہنگیا مہاجرین کے کیمپوں میں حفظان صحت کی صورت حال مخدوش ہے۔ اس باعث ان کیمپوں میں مقیم لاکھوں افراد کو ہیضے کی وبا کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ بنگلادیش میں روہنگیا مہاجرین کے کیمپوں میں ہیضے کی وبا پھوٹنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ اس وبا سے کیمپوں میں مقیم بچے اور کمزور افراد کو شدید صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے۔ کوکس بازار کے قریب قائم کیمپوں میں صفائی ستھرائی کم اور غلاظت و گندگی سمیٹنے کے بھی ناقص انتظامات ہیں۔ میانمر سے فرار ہو کر بنگلادیش پہنچنے والے سوا 4 لاکھ سے زائد روہنگیا مہاجرین کو عارضی کیمپوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔
میانمر اور بنگلادیش کی سرحد پر عارضی خیموں سے بنائے گئے کل 68 کیمپ ہیں۔ ان کیمپوں کو حالیہ بارشوں کے دوران بھی مشکلات کا سامنا رہا۔ خیموں میں مقیم افراد کو کیچڑ اور بدبو دار پانی کے پہلو میں گزر بسر کرنا پڑی تھی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ان کیمپوں میں خوراک، ادویہ اور صاف پینے کے پانی کی شدید قلت ہے۔ عالمی ادارے کے مطابق پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی ہی سے ہیضے کی وبا پھوٹتی ہے۔