لبنان میں شامی مہاجرین کو وطن واپسی کا حکم دے دیا

142

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) لبنان کے صدر مشیل عون نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں پناہ گزیں شامی تارکین وطن کو فوری طور پر اپنے ملک شام واپس چلے جانا چاہیے۔ خواہ یہ واپسی رضاکارانہ بنیادوں پر ہو یا نہیں۔ صدر عون نے فرانس کے سرکاری دورے کے موقع پر کہا ہے کہ لبنان کے مہاجر کیمپوں میں رہنے والے شامی پناہ گزینوں کو امداد کے طور پر اقوام متحدہ کی جانب سے ملنے والی مالی معاونت کو بلا تاخیر ان کے گھر واپس بھیجے جانے پر صرف کرنا چاہیے۔ فرانس کے الیزے پیلس میں فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں کے ساتھ گفتگو کے دوران صدر عون نے اس حوالے سے زور دیتے ہوئے کہا کہہم ان کی رضاکارانہ واپسی کا انتظار نہیں کر سکتے۔ لبنانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ شام کہ وہ بیشتر علاقے جہاں سے ہجرت کر کے یہ مہاجرین لبنان آئے تھے، اب محفوظ ہیں۔ تاہم فرانسیسی صدر نے اپنے ہم منصب کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ جب تک شام کے بحران کا سیاسی حل تلاش نہ کر لیا جائے، شامی مہاجرین کو مستقل طور پر وطن واپسی کے لیے نہیں کہا جا سکتا۔ یاد رہے کہ شام میں جاری طویل خانہ جنگی سے فرار حاصل کر کے قریب 10لاکھ شامی مہاجرین نے پڑوسی ملک لبنان میں پناہ حاصل کر رکھی ہے۔ ان میں سے نصف تعداد بچوں کی ہے۔ یہ پناہ گزیں لبنان میں پہلے ہی نامساعد حالات کا شکار ہیں، تاہم انہیں جنگ زدہ علاقوں میں واپس دھکیلنے سے ان کے مسائل اور بڑھ جائیں گے۔