واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں آئندہ برس 45 ہزار تارکین وطن کو پناہ فراہم کی جائے گی۔ یہ پچھلی ایک دہائی سے زائد عرصے میں پناہ کے لیے سالانہ بنیادوں پر امریکا پہنچنے والوں کی سب سے کم تعداد ثابت ہو گی۔ امریکا میں یکم اکتوبر 2017ء سے شروع ہونے والے مالی سال کے دوران 45 ہزار مہاجرین کو پناہ فراہم کی جائے گی۔ یہ بات ایک سابق امریکی اہلکار نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتائی۔ اہلکار کے مطابق انتظامیہ کافی بحث و مباحثے کے بعد اس تعداد تک پہنچی ہے۔
اہلکار کے بقول میں اب امریکا کے لیے اردن، ترکی اور لبنان جیسے ممالک کو بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کو تسلیم کرنے کے لیے آمادہ کرنا مشکل ثابت ہو گا۔ جب امریکا خود انسانی بنیادوں پر مدد کم کرے گا، تو وہ اپنی وہ حیثیت بھی کھو دے گا کہ وہ دیگر ممالک سے ایسی توقع رکھ سکے۔