تھائی لینڈ کی سابق وزیر اعظم کو 5 برس قیدکی سزا

189

بنکاک (انٹرنیشنل ڈیسک) تھائی لینڈ کی عدالت عظمیٰ نے ملک کی سابق 50 سالہ خاتون وزیراعظم ینگ لک شناوترا کو 5 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ خبررساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق تھائی لینڈ کی عدالت عظمیٰ سے اس مقدمے کا فیصلہ 25 اگست کو سنایا جانا تھا تاہم شناوترا کے عدالت میں پیش نہ ہونے اور ملک سے فرار ہو جانے کے شبہے کی بنا پر وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے، جس کے بعد عدالت نے سماعت کا فیصلہ 27 ستمبر کو کرنا تھا۔



یہ فیصلہ شناواترا کی عدم موجودگی میں سنایا گیا۔ ینگ لْک اور شناوترا خاندان کو تھائی لینڈ میں بے پناہ عوامی مقبولیت حاصل ہے۔ ان کی حمایت میں بھاری اکثریت میں عوام اس فیصلے سے ناخوش اور سراپا احتجاج ہیں۔ ینگ لک اپنے ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں۔ واضح رہے ینگ لک شناوترا پر مقدمہ 2014ء میں ان کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد قائم ہونے والی فوجی حکومت نے قائم کیا تھا۔ استغاثہ کے مطابق کسانوں کو چاول کی قیمتوں پر دی جانے والی رعایت کے معاملے پرخاتون وزیراعظم کی غفلت نے ملکی خزانے کو تقریباً 8 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا تھا۔ ینگ لک شناوترا اپنے اوپر عائد الزامات کی صحت سے انکار کر تی رہی تھیں۔