جاپانی وزیراعظم نے ایوانِ زیریں تحلیل کر دیا

167

ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپانی وزیراعظم شنزو آبے نے پارلیمان کا ایوانِ زیریں تحلیل کر کے قبل از وقت انتخابات کی راہ ہموار کر دی ہے۔ اب جاپان میں 22 اکتوبر کو عام انتخابات منعقد کرائے جائیں گے۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شینزو آبے کی خواہش ہے کہ وہ حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کو زیادہ بھاری اکثریت سے کامیاب کروائیں اور اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کریں۔ آبے کی جانب سے ایوانِ زیریں تحلیل کرنے کی وجہ سے اب عام انتخابات اپنے مقررہ وقت سے قریب ایک برس قبل منعقد ہو سکیں گے۔ حکمران جماعت کو اگرچہ عوامی حمایت حاصل ہے، تاہم ٹوکیو کے گورنر یوریکو کوئیکے کی جانب سے بنائی جانے والی ایک نئی جماعت کو شنزو آبے کی پارٹی کے لیے ممکنہ چیلنج قرار دیا جا رہا ہے۔ (باقی صفحہ 9 نمبر 14)
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پارٹی آف ہوپ یا امید کی جماعت کے نام سے بنائی گئی یہ پارٹی ووٹروں کو اپنی جانب متوجہ کر سکتی ہے۔



وزیراعظم کی ہدایت پر اسمبلی کی تحلیل ایوان زیریں کے اسپیکر تاداموری اوشیما نے ایک بیان کے ذریعے کی اور اس موقع پر تین دفعہ ’بنزائی‘ کہہ کر اسمبلی کی تحلیل کا اعلان کیا گیا، جس کے بعد فوری طور پر ہال خالی کر دیا گیا۔ اسمبلی کی تحلیل کے کچھ ہی دیر بعد شنزو آبے نے اپنی جماعت کے ارکان سے ایک پُرجوش خطاب کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ زیادہ بھرپور سفارتی اور دفاعی پالیسیوں کے لیے انہیں جاپانی عوام کا مینڈیٹ درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کی جانب سے بڑھتے خطرات کی تناظر میں متعدد اقدامات اٹھانا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے رہنما انتخابی مہم میں عوام کو باور کرائیں کہ یہ انتخابات جاپان اور جاپانی عوام کی پُرامن زندگی کو یقینی بنانے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ انتخابات ’ہمارے بچوں کے مستقبل‘ کا تعین کریں گے۔ جاپانی کابینہ نے 475 رکنی ایوان زیریں کے انتخاب کے لیے 22 اکتوبر کی تاریخ کی منظوری دے دی ہے۔
ایوانِ زیریں تحلیل