انڈونیشیا: آتش فشاں پھٹنے کا خطرہ سوا لاکھ افراد کی منتقلی

186

جکارتا (انٹرنیشنل ڈیسک) انڈونیشیا کے جزیرے بالی پر اگونگ نامی آتش فشاں کے پھٹنے کے خطرے کے پیش نظر ارد گرد کا علاقہ چھوڑنے والے شہریوں کی تعداد مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے ذمے دار ملکی ادارے نے بتایا کہ بالی سے اب تک ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد محفوظ (باقی صفحہ 9 نمبر 17)
مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔ حکام کے مطابق گزشتہ جمعے کے بعد سے اس آتش فشاں سے لاوا مسلسل اُبل رہا ہے اور یہ پہاڑ کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ اسی دوران اس آتش فشاں کے ارد گرد 12 کلومیٹر کے علاقے میں تمام گاؤں خالی کرا لیے گئے ہیں۔ اگونگ نامی آتش فشاں آخری مرتبہ 1963ء میں پھٹا تھا، جس کے بعد لاوے کی زد میں آ کر 1100 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور بعد میں یہ آتش فشاں تقریباً ایک سال تک متحرک رہا تھا۔ آفات سے نمٹنے والے قومی ادارے کے ترجمان کے مطابق اس بار بھی آتش فشاں کے پھٹنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں لیکن ماہرین حتمی طور پر یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ یہ کب پھٹے گا۔ آتش فشاں کے باعث اپنا گھر بار چھوڑنے والے ہزاروں افراد کو بالی کے مختلف مقامات پر قائم کیے جانے والے 400 سے زائد عارضی کیمپوں، کھیل کے میدانوں اور سرکاری عمارتوں میں پناہ دی گئی ہے۔ انڈونیشیا کی وزارتِ ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ اگر آتش فشاں پھٹنے کی صورت میں بالی کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ بند کرنا پڑا تو وہ جزیرے سے سیاحوں کو منتقل کرنے کے لیے 100 بسیں فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
انڈونیشیا ؍ منتقلی