رواں برس حیدر آباد اور سیہون میں امراض قلب سینٹر کا افتتاح ہوگا، ڈاکٹر ندیم

433

ٹنڈو محمد خان (رپورٹ: قاضی عمران احمد) ٹنڈو محمد خان میں غریب عوام کے لیے اندرون سندھ لاڑکانہ کے بعد 560 ملین روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے این آئی سی وی ڈی سیٹلائٹ سینٹر کے افتتاح کے موقع پر قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر نے بتایا کہ ٹنڈو محمد خان میں سیٹلائٹ سینٹر کے قیام سے سب سے بڑا فائدہ یہاں اور آس پاس کے علاقوں کے غریب لوگوں کو براہ راست پہنچے گا۔ پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا کہ اس سینٹر کے قیام سے قبل غریب لوگوں کو دور دراز کا سفر کر کے کراچی جانا پڑتا تھا جو کہ ان لوگوں کے لیے انتہائی دشوار امر تھا اور اس کا ایک سب سے بڑا نقصان انہیں اپنے پیاروں کی موت کی صورت میں بھی اٹھانا پڑتا تھا کیوں کہ وہ بروقت انہیں طبی مرکز نہیں پہنچا سکتے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سیٹلائٹ سینٹر کے قیام سے ایک تو مریض کو اس کے گھر کے قریب ہی بروقت اور مفت طبی امداد و علاج معالجے کی سہولت دستیاب ہو گی اور دوسرے یہ کہ وہ تقریباً 200 کلو میٹر دور کراچی تک اپنے پیاروں کو لے جانے کی صعوبت سے بچ جائیں گے۔ پروفیسر ندیم قمر نے بتایا کہ آئندہ ماہ نومبر میں حیدر آباد میں امراض قلب کے سیٹلائٹ تھری اور دسمبر میں سیہون میں سیٹلائٹ فور کا افتتاح کریں گے۔



جنوری 2018ء میں سکھر میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کام کرنا شروع کردے گا۔یہ پورے پاکستان میں امراض قلب کا دوسرا بڑا مرکز ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلا سیٹلائٹ سینٹر لاڑکانہ میں قائم کیا گیا جہاں 409 مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جا چکی ہے جب کہ 262 پرائمری انجیو گرافی کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹنڈو محمد خان کا شعبہ امراض قلب 100 بستروں پر مشتمل ہے جہاں 46 مریضوں کی پرائمری انجیو گرافی کی گئی ہے۔ قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایڈمنسٹریٹو ایگزیکٹو ڈاکٹر حمید اللہ ملک نے بتایا کہ ٹنڈو محمد خان کا یہ سیٹلائٹ سینٹر قریباً 4 ایکڑ کے رقبے پر محیط ہے جو ایک جدید سیٹلائٹ سینٹر ہے جس میں دل کے امراض سے متعلق تمام جدید مشینیں اور آلات فراہم کیے گئے ہیں۔ ڈاکٹر حمید اللہ ملک نے مزید بتایا کہ اس جدید سیٹلائٹ سینٹر میں انجیو گرافی، انجیو پلاسٹی، ایکو، ای سی جی، ای ٹی سی، ہنگامی طبی امداد اور انتہائی شدید ضرورت میں استعمال ہونے والا مانیٹر اور ڈی فبری لیٹر (الیکٹرک شاک لگانے والی مشین) سمیت تمام سہولتیں دست یاب ہوں گی۔ ڈاکٹر حمید اللہ ملک کا کہنا تھا کہ اس اسپتال میں بہت جلد الیکٹرو فریالوجی اور پیڈز کارڈیالوجی کے شعبے بھی فعال کر دیے جائیں گے جب کہ دیگر عام بیماریوں سے متعلق علاج کی سہولتوں کی فراہمی کے لیے قریب میں واقع انڈس اسپتال سے بھی ایک ایم یو پر دستخط ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹنڈو محمد خان اور قرب و جوار کے لوگوں کے لیے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نوید قمر اور قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر کی انتھک کوششوں کے نتیجے میں اس سیٹلائٹ سینٹر کا قیام ممکن ہو سکا ہے اور بہت جلد سندھ کے دیگر شہروں میں بھی جدید سہولتوں سے مزین سیٹلائٹ سینٹرز قائم کر دیے جائیں گے۔