ٹی وی دیکھنے کا صحیح طریقہ

215

ڈاکٹر صداقت علی
آنکھوں کی تھکن، پپوٹوں کا ورم مسلسل ٹی وی دیکھتے رہنے سے ہوتا ہے، اور ظاہر ہے جب آپ بہت قریب سے ٹی وی دیکھیں تو بینائی کا متاثر ہونا بھی یقینی امر ہے۔ پاکستان میں بھی بچے اور بڑے قریب سے ٹی وی دیکھنے کے شائق ہیں اور ان کی خوراک میں وٹامن اے یا گاجر خاطر خواہ حد تک موجود نہیں، لہٰذا ان کے پٹھے، عضلات اور آنکھیں ہی نہیں معدے بھی متاثر ہوتے ہیں۔ جب بھی ٹی وی دیکھیں پانچ سے چھ میٹر کے فاصلے سے دیکھیں۔ اندھیرے کمرے یا کم روشنی میں کبھی ٹی وی نہ دیکھیں۔ بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ ٹی وی چلتا ہو تو کمرے میں اضافی بلب نہیںجلانا چاہیے۔ متواتر دو گھنٹے تک بیٹھ کر ٹی وی دیکھنا صحت کے لیے درست نہیں۔ تھوڑا وقفہ کریں اور ٹھیر ٹھیر کر دوسرے کام کاج بھی جاری رکھیں۔ صرف کھاتے پیتے نہ رہیں۔ کوئی کھیل کھیلیں، سائیکل چلائیں، کوئی ورزش کریں، ہریالی دیکھیں یا آسمان کی طرف دیکھیں تاکہ آپ کی گردن ایک ہی جانب نہ رہے۔ اسے دائیں بائیں گھمائیں یا Trampoline کی مدد سے کھیلیں، کسی طرح بھی ہلکی پھلکی جسمانی مشقت بہرحال جاری رکھیں تاکہ آپ کا پورا بدن حرکت میں رہے اور آپ تفریح کے بعد بھی خود کو تھکا ہوا یا مضمحل محسوس نہ کریں، ورنہ کوئی مقصد حاصل نہیں ہوتا۔
والدین کی 7غلطیاں
وہ 7غلطیاں جو سب والدین کرتے ہیں:
غلطی نمبر1: والدین اولاد کے لیے بہت کچھ کرتے ہیں لیکن انہیں کچھ کرنا نہیں سکھاتے۔
غلطی نمبر2: والدین بھول جاتے ہیں کہ ایکشن لفظوں سے اونچا بولتا ہے۔
غلطی نمبر 3: وہ بچوں کے دوست بننے کی کوشش کرتے ہیں، یہ دوستوں کا ماں باپ بننے کی طرح ہی مضحکہ خیز ہے۔
غلطی نمبر 4: وہ بچوں کو مکمل دیکھنا چاہتے ہیں اور اپنے خوابوں کا بوجھ اُْن پر لاد دیتے ہیں۔
غلطی نمبر 5:والدین چاہتے ہیں کہ بچے ہر وقت اُن کے گن گائیں۔
غلطی نمبر 6: والدین اپنی اور بچوں کی حدوں کا تعین نہیں کرتے۔
غلطی نمبر7: بچوں میں کردار سازی کے بجائے انہیں ستاروں کی طرح چمکتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔