حریت رہنماء افضل گورو کی پانچویں برسی،مقبوضہ وادی میں سوگ

1058

سرینگر:مقبوضہ وادی سمیت آزاد کشمیر میں نڈر حریت کشمیری رہنماء افضل گورو کی آج پانچویں برسی منائی جارہی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق افضل گورو کی شہادت پر کشمیر وادی میں مکمل ہڑتال اور سوگ کا سماء ہے حریت رہنماؤں کی جانب سے احتجاج کی کال دی گئی ہے جبکہ قابض فوج نے نام نہاد سیکورٹی کے نام پر سیکڑوں کی تعداد میں فوجی تعینات کردئیے ہیں۔

افضل گورو کو نو فروری دوہزار تیرا کو بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے فرضی کیس میں خفیہ طور پر پھانسی دی گئی ،30 جون 1969 کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں پیدا ہونے والے افضل گورو نے اپنی ابتدائی زندگی میں ایک ہونہار اور ذہین طلب علم کی حیثیت سے شہرت پائی۔افضل گورو ایم بی بی ایس کے طالبعلم تھے۔

مقبوضہ وادی بھارتی ظلم اور غلامی کے احساس نے گورو کو ڈاکٹر کے بجائے ایک حریت پسند مجاہد بنے پر مجبور کردیا۔افضل گورو کی مقبوضہ کشمیر میں مقبولیت بھارتی حکام کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گئی تھی۔ بھارت نے 9 فروری 2013 کو بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے فرضی کیس میں افضل گورو کو نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں بلا ثبوت عوامی خواہش کے نظریہ ضرورت کے تحت خفیہ طور پر پھانسی دے کر جیل کے احاطے میں ہی دفنا دیا۔

یاد رہے کہ افضل گورو نے خاندان کو لکھے گئے آخری خط میں اپنے خاندان کے افراد سے گذارش کی کہ وہ اُنھیں پھانسی دیے جانے پر افسوس کرنے کے بجائے ان کو حاصل ہونے والے مقام کا احترام کریں اور جدوجہد آزادی جاری رکھیں۔