سی ڈی اے کہوٹہ انڈسٹریل ٹرائنگل کی ٹوٹی سڑکوں کو فوری مرمت کرے ۔ شیخ عامر وحید

491

اسلام آباد : اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ کہوٹہ انڈسٹریل ٹرائنگل اس خطے میں صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے لیکن سی ڈی اے کی عدم توجہ کی وجہ سے متعدد مسائل کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس انڈسٹریل اسٹیٹ میں بہت سے صنعتی یونٹس پیداواری سرگرمیوں میں مصروف ہیں لیکن بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے صنعتکاروں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔
شیخ عامر وحید نے کہا کہ سی ڈی اے نے تین چار سال پہلے کہوٹہ انڈسٹریل ٹرائنگل کی پکی سڑک کو مرمت کیلئے اکھاڑ دیا تھا لیکن بدقسمتی سے مذکورہ سڑک کو ابھی تک مرمت نہیں کیا گیا جس وجہ سے کچی سڑک پر بڑی گاڑیوں کا چلنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کچی ہونے کی وجہ سے نہ صرف علاقہ گردوغبار میں مبتلا رہتا ہے بلکہ بارش ہونے کہ صورت میں کچی سڑک تالاب کی شکل اختیار کر لیتی ہے جس سے گاڑیوں کے ساتھ ساتھ پیدل چلنے والوں کو بھی مشکلات درپیش آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی بیرونی تجارتی وفود کاروباری مقاصد کیلئے اس صنعتی علاقے کا دورہ کرتے ہیں لیکن کچی اور ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی وجہ سے ان کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ انہوں نے سی ڈی اے سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ اس انڈسٹریل اسٹیٹ میں اکھاڑی گئی سڑکوں کو ہنگامی بنیادوں پرمرمت کرے تا کہ سڑکیں پکی ہونے سے مال بردار گاڑیوں کو آمدورفت میں سہولت ہو اور صنعتی سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید اور نائب صدر نثار مرزا نے کہا کہ کہوٹہ انڈسٹریل ٹرائنگل میں سی ڈی اے نے ابھی تک سیوریج نظام کی سہولت بھی فراہم نہیں کی جبکہ صنعتکار اپنی مدد آپ کے تحت اس نظام کیلئے کوشش کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں سٹریٹ لائٹس سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی بھی تسلی بخش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صنعتی علاقہ ملک کی برآمدات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے لیکن سی ڈی اے کی جانب سے اس علاقے میں ترقیاتی کامو ں پر کوئی توجہ نہ دینا بہت افسوسناک ہے۔ انہوں نے سی ڈی اے سے مطالبہ کیا کہ وہ کہوٹہ انڈسٹریل ٹرائنگل میں سڑکوں، فٹ پاتھ، سیوریج نظام اور سٹریٹ لائٹس سمیت دیگر مطلوبہ ترقیاتی کاموں پر خصوصی توجہ دے تا کہ علاقے کے صنعتکاروں کو صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سہولت ہو جس سے علاقے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو گی، روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور تجارت و برآمدات کو بھی بہتر ترقی ملے گی۔