دبئی میں پاکستانی سنگل کنٹری مصنوعات کی نمائش ستمبر میں منعقد ہوگی

366

کراچی: وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت ایف پی سی سی آئی کے تحت رواں سال ستمبر میں پاکستانی مصنوعات کی سنگل کنٹری نمائش متحدہ عرب امارات میں منعقد کی جائیگی جبکہ اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کے تحت متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی اور یو اے ای کے سرمایہ کاروں کا وفد بھی پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ دونوں ملکوں کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کوفروغ دیا جاسکے۔ اس بات کا فیصلہ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر اور پی ایف وی اے کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کی پاکستانی سفیر معظم احمد کے ساتھ ابوظہبی میں ملاقات میں کیا گیا۔

اس موقع پر اوورسیزپاکستانی فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹیو کونسل ممبر ڈاکٹر فرحان بھی موجود تھے۔ پاکستانی سفیر نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں سنگل کنٹری نمائش کی تجویز حکومت پاکستان کے زیر غور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات پاکستانی پھل سبزیوں، گوشت اور پولٹری مصنوعات سمیت دیگر غذائی اشیاء کی بڑی مارکیٹ ہے اور دبئی کے راستے خلیجی ریاستوں تک پاکستانی مصنوعات پہنچائی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان سے پولٹری مصنوعات پر عائد پابندی ختم کردی ہے جس سے پاکستان کے لیے برآمدات میں اضافہ کے مواقع بڑھ گئے ہیں۔

اس موقع پرپاکستانی پھلوں اور سبزیوں کی بر�آمدات بھی زیر غورلائی گئیں۔ وحید احمد نے کہا کہ متحدہ عرب امارات پاکستانی آم اور کینو کی بڑی مارکیٹ ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ کے تعاون سے آم کے سیزن میں بھرپور مہم چلائی جائے گی۔ وحید احمد نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی بھی متحدہ عرب امارات میں پاکستانی مصنوعات کی سنگل کنٹری نمائش کی منصوبہ بندی کررہی ہے جو ستمبر میں دبئی میں منعقد کی جائیگی۔

اس نمائش کے ذریعے نہ صرف متحدہ عرب امارات بلکہ خلیجی ریاستوں تک پاکستانی مصنوعات کی رسائی بڑھائی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سیزن پی ایف وی اے دبئی کی ہائپر مارکیٹس میں پاکستانی آم کی پروموشن منعقد کرے گی۔ پاکستانی سنگل کنٹری نمائش کے ساتھ سرمایہ کاری کانفرنس بھی منعقد کی جائیگی تاکہ پاکستان میں متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری میں اضافہ کیا جاسکے۔ اس موقع پر اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر فرحان نے بتایا کہ پاکستانی اور متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کا وفد پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانات سے فائدہ اٹھایا جاسکے سرمایہ کاروں کا وفد سی پیک منصوبوں سے پیدا ہونے والے امکانات کا بھی جائزہ لے گا۔