ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کے واجب الادا160 ارب روپے کے ریفنڈز جلد ادا کردیا جائےگا، رانا محمد افضل خان

241
پاکستان کی برآمدات میں ویلیوایڈڈسیکٹر میں اپیرل کا شعبہ کا برآمدات میں نمایاں حصہ ہے جسکے ساتھ حکومتی تعاون کی انتہائی ضرورت ہے ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کے واجب الادا160 ارب روپے کے ریفنڈز میں سے ایک بڑا حصہ عنقریب ادا کردیا جائے گا،حکومت ایکسپورٹرز کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور ان کے حل پر یقین رکھتی ہے۔ایکسپورٹرز ملکی معیشت کے استحکام کیلئے متحرک کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیرمملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے آج پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے دورہ میں ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے نمائندوں پر مشتمل اجلاس سے خطاب میں کیا۔
پاکستان اپیرئل فورم کے چیئرمین جاوید بلوانی اور پی ایچ ایم اے کے زونل چیئرمین طارق منیر اور نعیم احمد نے وزیر مملکت کا استقبال کیا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم مارچ کے وسط میں متعارف کردیا جائے گا،یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں دو سال کی توسیع برآمدات کے لیے ایک خوشخبری ہے جس میں وزارت تجارت نے اہم کردار ادا کیا ہے، انہوں نے کہا کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں حکومت بزنس اور تنخواہ پر موجودہ ٹیکس سلیب 4 لاکھ روپے سے بڑھاکر8 لاکھ روپے کرنے اور کارپوریٹ سیکٹر کے لئے موجودہ 30فیصد شرح کوکم کرکے20 فیصد تک لانے پر غورکررہی ہے
جس سے ریونیو کی کمی کونئے ٹیکس دھندگان کی تعداد بڑھاکر پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو مخصوص سکیٹرز کی نمائندگی کرنے والی ایسوسی ایشنز کو مشاورت کیلئے ترجیح دینی چاہیے نہ کہ آل پاکستان ایسوسی ایشن کا دعوی کرنے والی 2یا 3ایسوسی ایشنزکو۔ درحقیقت متعلقہ سیکٹرز کی حقیقی نمائندہ ایسوسی ایشنز ہی اپنی مسائل کو بہتر جانتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسی طرح کاروبار کے حوالے سے عمومی قانون سازی کرنے کے بجائے علیحدہ سیکٹرز کے لئے قانون سازی کو ترجیح دی جانی چاہیے۔انھوں نے کہا کہ پرائم منسٹر پیکج کے تحت ڈیوٹی ڈرابیک آن ٹیکسس کی حالیہ اسکیم میں ایکسپورٹ ایسوسی ایشنز کی ممبران کی کلیمز کی جانچ پڑتال کیلئے فعال کردار کی بحالی کے لئے اپنی سفارشات بھجوائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے لیے جون تک3 ارب ڈالر کی ضرورت ہے جس کے لیے سافٹ بورئنگ کی جائے گی، حکومت نے قرضوں کی مارکیٹ مہنگی ہونے کے باعث بانڈزکی فروخت کا عمل روک دیا تھا جسے مارکیٹ بہتر ہونے سے دوبارہ شروع کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ ایل این جی کے باعث انرجی مکس میں بجلی کی لاگت میں کمی آرہی ہے اور اگلے پانچ سال میں بجلی کے نرخ میں 5 سینٹ فی یونٹ کے حساب سے کمی ہوگی جس سے برآمدی لاگت میں برآمدکنندگان کو ریلیف ملے گا، انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کوعارضی ریلیف ملا ہے ہم اس پر سنجیدگی سے کام کررہے ہیں تاکہ آنے والے مہینوں میں ملک کو مالی مشکلات درپیش نہ ہوں، برآمدکنندگان کو ریفنڈکی ادائیگی کی 15 فروری کے ڈیڈ لائن کے باجود حکومت ایف اے ٹی ایف کے ہنگامی مسئلہ کے باعث پوری نہ کرسکی، حکومت کی پوری کوشش ہے کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر اتنے مستحکم ہوں کہ آنے والی نگران اور نو منتخب حکومت کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہونے سے تجارتی وصنعتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوا ہے بڑی صنعتوں کی افزائش کافی بڑھی ہے جبکہ غیرملکی خریدار بھی اب پاکستان آرہے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ سالوں میں20 فیصد سالانہ کے حساب سے ٹیکس آمدنی میں اضافہ کیا ہے جس سے صوبوں کو بھی زیادہ ریونیو ملا اور وہ انفرااسٹرکچر سمیت دیگر ترقیاتی اسکیموں پر رقومات خرچ کررہے ہیں۔
پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین اورپی ایچ ایم اے کے چیئرمین جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کی درپیش مسائل میں سرفہرست لیکویڈیٹی کرنچ ہے جس نے ایکسپورٹس کو متاثر کیا ہے۔ایکسپورٹرز کے اربوں روپے کے ریفنڈز تاحال حکومت نے ادا نہیں کیے