ملک میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان

321
روئی کے سرکاری نرخ 6 ہزار 600 روپے اور 7 ہزار 73 روپے پر بند

روئی کی قیمتیں500روپے فی من سے بڑھ کر 7ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئیں، مزید اضافے کا خدشہ ہے
سندھ میں رواں سال نہری پانی کی شدید کمی کے باعث ساحلی شہروں میں ابھی تک کپاس کی بوائی شروع نہیں ہو سکی
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ملک بھر میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان ہے

صرف ایک ہفتے کے دوران روئی کی قیمتیں500روپے فی من اضافے کے بعد 7ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئیں جبکہ پانی کی شدید کمی کے باعث سندھ میں کپاس کی کاشت اور نئی فصل کی آمد میں تاخیر کا کا خدشہ ہے۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ امریکا ،بھارت اور چین میں جاری روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کے رجحان کے باعث پاکستان میں بھی روئی کی قیمتوں میں پچھلے ایک ہفتے سے روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے

جس کے باعث روئی کی قیمتیں 500روپے فی من اضافے کے ساتھ 7ہزار روپے فی من تک پہنچ گئیں جبکہ ان میں مزید اضافے کی بھی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ سندھ میں رواں سال نہری پانی کی شدید کمی کے باعث سندھ کے ساحلی شہروں میں ابھی تک کپاس کی بوائی شروع نہیں ہو سکی جہاں روایتی طور پر فروری کے دوسرے یا تیسرے ہفتے میں کپاس کی بھر پور بوائی شروع ہو جاتی تھی، انہوں نے بتایا کہ سندھ کے ساحلی شہر سجاول،میر پور ساکرو،ٹھٹھہ،نو کوٹ،کنری،گھارو اور دیگر شہروں میں ہر سال فروری کے آخر میں کپاس کی کاشت شروع ہو جاتی تھی، تاہم رواں سال نہری کی شدید کمی کے باعث ان علاقوں میں ابھی تک کپاس کی کاشت شروع نہیں ہو سکی جس سے کپاس کی نئی فصل کی آمد میں بھی تاخیر کے خدشات ظاہر کئے جا رہے ہیں۔