ایس آئی یو ٹی: دنیا میں گردے کے دائمی امراض ہر دس میں سے ایک فرد کو متاثر کرتے ہیں، ماہرین

448

کراچی (اسٹاف رپورٹر) عالمی یوم گردہ کی تقریبات کے تحت سندھ انسٹی ٹیو ٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) نے لوگوں کو آگہی فراہم کرنے کے لیے دیوان فاروق میڈیکل سینٹر کراچی اور دیگر 2 مراکز یعنی ایس آئی یو ٹی پرائمری ہیلتھ کئیر سینٹر کیمپ درسنا چنو امداد جوکھیو، کاٹھور اور ایس آئی یو ٹی چھبلانی میڈیکل سینٹر سکھر میں تقریبات کا انعقاد کیا۔ آج کے دن دنیا بھر میں عالمی یوم گردہ منایا گیا جس کا مقصد لوگوں کو گردوں کی بیماریوں کی تشخیص، بروقت علاج کے طریقے اور سب سے بڑھ کر گردے کی بیماریوں سے بچاﺅ کی تدابیر کے بارے میں تفصیل سے آگہی و معلومات فراہم کرنا تھا۔ ہر سال کی طرح اس سال کا موضوع ”گردے اور خواتین کی صحت“ رکھا گیا ہے جس کے ذریعے دنیا بھر میں خواتین کی صحت کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور خاص طور پر ان کے گردے کے امراض و علاج کے لیے کوشش کرنا ضروری ہے۔ انٹرنیشنل سوسائٹی برائے نیفرولوجی (آئی ایس این) اور انٹرنیشنل فیڈریشن برائے کڈنی فاﺅنڈیشن (آئی ایف کے ایف) کے اعداد و شمار کے مطابق سالانہ دنیا بھر میں195 ملین خواتین گردوں کے دائمی امراض میں مبتلا ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے سالانہ چھ لاکھ خواتین کی اموات ہوتی ہیں۔ گردوں کے دائمی امراض میں مبتلا ہونے کا امکان عورتوں میں مردوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے جس کی شرح عورتوں میں 14 فی صد اور مردوں میں12 فی صد ہے۔ گردوں کے دائمی امراض کی شرح میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق یہ قریباً تیس لاکھ خواتین کو بچوں کی پیدائش کی عمرکے دوران متاثر کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے حاملہ ماﺅں اور ان کے بچوں کی صحت و زندگی پر منفی اثرات پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ دن بھر کی سرگرمیوں سے بھرپور اس پروگرام میں ایس آئی یو ٹی کی طرف سے مفت خون و پیشاب کے ٹیسٹ، قد، وزن، باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) اور بلڈ پریشر کی پیمائش کا اہتمام کیا گیا تھا۔ نیز مفت میڈیکل چیک اپ و مشورہ، غذائی ماہرین کے معائنے و غذائی مشورے اور آنکھوں کے مفت چیک اپ اور ماہرین چشم کے مشوروں کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ گردوں کے جملہ امراض کے بارے میں دن بھر ماہرین نے لیکچرز دےے اور متعلقہ بروشر اور پمفلٹ حاضرین میں تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر ماہرین امراض گردہ پروفیسر روبینہ نقوی، ڈاکٹر رافعہ شاہ، ذیابیطس کی ماہر ڈاکٹر فوزیہ مشتاق اور غذائی ماہر کہکشاں زہرہ و دیگر نے خطاب کیا۔ تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔