عالمی یوم خواتین پر بقائی میڈیکل یونی ورسٹی کے زیر انتظام سیمینار کا انعقاد

581
عالمی یومِ خواتین کے موقع پر بقائی میڈیکل یونی ورسٹی کے زیر اہتمام سیمینار میں شریک پروفیسر صادقہ جعفری، پروفیسر زاہدہ بقائی و دیگر ماہرین خطاب کررہے ہیں۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) عالمی یومِ خواتین کے موقع پر سوسائٹی فار آبسٹیٹرکس اینڈ گائنی آف پاکستان (SOGP) کے اشتراک سے ”خواتین کی اہمیت عالمی یوم خواتین کے تناظر“ کے موضوع پر بقائی میڈیکل یونی ورسٹی میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ مہمانِ خصوصی پروفیسر صادقہ جعفری پریذیڈنٹ این سی ایم این ایچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی خواتین کو بے انتہا صحت کے مسائل درپیش ہیں، اس پس منظر میں ملک میں نجی شعبے میں پہلی کمیونٹی ایجوکیشن نصاب تعلیم پر مبنی یونی ورسٹی کے قیام کا اعزاز ڈاکٹر فرید الدین بقائی اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زاہدہ بقائی کو جاتا ہے۔ ڈاکٹر صاحبہ خود بھی ماہر امراض نسواں ہیں اور خواتین کے مسائل کو ملک کے معاشرتی حوالوں سے بہتر سمجھتی ہیں، پروفیسر ڈاکٹر زاہدہ بقائی نے گڈاپ کے نواحی علاقوں میں سوشل آبس کی بنیاد ڈال کر صحت مند ماں، صحت مند بچہ کے تصور کو پروان چڑھایا جس کا مقصد ایک صحت مند پاکستانی قوم کی تشکیل کرنا ہے، یقیناً یہ ایک چیلنج ہے کہ ہم کس طرح کم وسائل میں ماں اور بچے کی صحت کو یقینی بنائیں، صورت حال یہ ہے کہ ملک میں ماؤں اور بچوں کی زچگی کے دوران اموات کی شرح بلندی پر پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماں کی موت گویا قوم کا خاتمہ ہے، ہمیں انہیں لقمہ¿ اجل ہونے سے بچانے کی کوشش کرنا ہے، یہی ہمارا اور بقائی میڈیکل یونی ورسٹی کا مشن ہے، صحت مند پاکستان کے لیے ہیلتھ کیئر مراکز کو بہتر سہولتوں سے آراستہ ہونا چاہیے، اس حوالے سے نئے مراکز کا قیام عمل میں لانا ضروری ہے، گاﺅں، دیہات میں بڑھتی ہوئی شرح پیدائش کو دیکھتے ہوئے خاندانی منصوبہ بندی پر عمل پیرا ہونے کے لیے پیرا میڈیکل اسٹاف اور خصوصاً مڈ وائف اسٹاف کو تولیدی مراکز کو عصر حاضر کے مطابق بنانا ہوگا اور دورانِ زچگی حاملہ کی بہتر طبی نگہداشت کے ساتھ اسے بہتر غذائی خوراک کی فراہمی کو بھی یقینی بنانا ہوگا، ساتھ ہی خاندانی منصوبہ بندی کا شعور اجاگر کرنا ہوگا، ہنگامی زچگی کی صورت میں ڈلیوری کے مرحلے میں ماں کی جان بچانے کے لیے حاملہ کو جلد از جلد قریبی ہنگامی تولیدی مرکز تک پہچانے کا انتظام بے حد ضروری ہے تاکہ بچے کی پیدائش کے ساتھ ماں کی زندگی کو بھی بچایا جا سکے۔ پروفیسر عذرا احسن صدر امن نے کہا کہ ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ ملکی ترقی اور خوش حالی کے لیے بڑھتی ہوئی آبادی کو کس طرح کم کیا جائے کیوں کہ ملکی ترقی کے لیے بروقت مردم شماری کرانا اور اس کے مطابق بہتر منصوبہ بندی سے ملکی ترقی اور خوش حالی ممکن ہے جب کہ اس وقت ہم دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی میں چھٹا درجہ حاصل کر چکے ہیں اور اگر اسی طرح بڑھتی ہوئی آبادی کے جن کو قابو نہ کیا جا سکا توہمارا شمار غربت کے مارے ممالک میں سر فہرست ہوگا۔ پروفیسر سعدیہ پال نائب صدر ایس او جی پی نے کہا کہ ہم کمیونٹی میں خاندانی منصوبہ بندی کے شعور کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں کہ ہم اپنی خواتین کے حقوق کی پاس داری سے پہلے ان کی زندگی کی ضمانت فراہم کر سکیں۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زاہدہ بقائی نے کہا کہ ہمارا ایک نکاتی ایجنڈا ”ماں کو صحت مند بنانا ہے“ ماں سے ایک نسل جنم لیتی ہے۔ اس سے قبل بقائی میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ ملکی نصف آبادی کو دیکھتے ہوئے خواتین کو طاقت ور بنانا لازمی ہے جب کہ بریگیڈیئر انتصار زاہد خاں نے کہا کہ ہمیں شعور کو اجاگر کرنے کے لیے قرآن کو سمجھنا ہوگا اور اس سے رہنمائی حاصل کرنا چاہیے۔ سیمینار کی نظامت کے فرائض پروفیسر فرخ ناہید نے انجام دیے۔ اس موقع پر مقررین کو یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں۔ سیمینار کے بامقصد اور کام یاب انعقاد پر ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈاکٹر شعیب بقائی نے آرگنائزنگ ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ایک ہی موقع پر اتنی اہم شخصیات کا سیمینار میں شرکت کرنا اچھی علامت ہے۔ سیمینار میں فیکلٹی کے علاوہ ایم بی بی ایس سال چہارم کے طلبہ و طالبات نے بھی بھرپورشرکت کی۔