سیاسی جماعتوں کے درمیان تناؤ کی کیفیت مارکیٹ پر بھی اثرانداز ہونے لگی
کراچی: ملکی سیاسی صورتحال اور چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں سیاسی جماعتوں کے درمیان تناؤ کی کیفیت پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر بھی اثرانداز ہونے لگی اسی سبب جمعرات کو بھی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے بادل چھائے رہے اور کے ایس ای100انڈیکس 300سے زائد پوائنٹس کی کمی سے 43ہزار پوائنٹس کی پست سطح پر بند ہوا جبکہ مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 79ارب روپے ڈوب گئے جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 90کھرب روپے سے گھٹ کر 89کھرب روپے رہ گیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ جمعرات کو کاروبار کے آغاز سے ہی دباؤ کا شکار رہی
،مقامی انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہاؤسز کی جانب سے منافع کی خاطر فروخت کے دباؤ کے سبب ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس 42900پوائنٹس کی کم ترین سطح تک گر گیا تھا مگر 133پوائنٹس کی ریکوری کی وجہ سے انڈیکس 43ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد پر بحال تو ہو گیا تاہم مارکیٹ منفی زون میں ہی بند ہوئی ۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کے روز کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس میں368.44پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس43441.18پوائنٹس سے کم ہو کر43072.74پوائنٹس ہو گیا اسی طرح 220.71پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس21624.62پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس31485.30پوائنٹس سے کم ہو کر 31226.75پوائنٹس پر بند ہوا ۔کاروباری مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 79ارب40کروڑ44لاکھ64ہزار931روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی